جی بی ایس وائرس سے آندھراپردیش میں 10 دنوں میں دو اموات

   

عوام کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، معمول کے علاج کے ذریعہ صحت یابی ممکن
حیدرآباد ۔ 17 ۔ فروری (سیاست نیوز) آندھراپردیش حکومت نے گیلین بیری سینڈروم (جی بی ایس) نامی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے چوکسی اختیار کرلی ہے۔ گزشتہ 10 دنوں کے دوران آندھراپردیش میں جی بی ایس وائرس کے نتیجہ میں دو اموات واقع ہوئی ہیں۔ جی بی ایس دراصل ایک اعصابی بیماری ہے جس نے گزشتہ دس دنوں میں ایک کم عمر لڑکے اور 45 سالہ خاتون کو اپنا شکار بنایا ہے۔ وزیر صحت ستیہ کمار یادو نے کہا کہ کملما نامی خاتون کی گورنمنٹ جنرل ہاسپٹل میں موت واقع ہوئی جبکہ سریکا کلم ضلع میں ایک خانگی میڈیکل کالج میں علاج کے دوران دس سالہ لڑکے کی موت واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش میں جی بی ایس وائرس کے 17 کیسس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک غیر متعددی بیماری ہے اور ایک لاکھ کی آبادی میں دو کیسس ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی بی ایس وائرس سے عوام کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ کیسس اچانک نہیں بڑھتے۔ وزیر صحت نے کہا کہ 2024 میں اس بیماری کے 267 کیسس درج ہوئے تھے۔ ابتدائی 6 ماہ میں 141 اور دوسرے سہ ماہی میں 126 درج کئے گئے۔ ہر ماہ اوسطاً 25 کیسس منظر عام پر آتے ہیں جن میں زیادہ تر معمول کے علاج سے صحت مند ہوتے ہیں۔ بعض سنگین معاملات کو آئی سی یو میں علاج کی ضرورت پڑتی ہے۔ جی بی ایس وائرس جسم کے مدافعتی نظام پر اثر انداز ہوتا ہے جس کے نتیجہ میں کمزوری ، جھنجھناہٹ اور اعصاب کے سن ہوجانے کی شکایات ملتی ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ عام علاج کے ذریعہ اس وائرس پر قابو پایا جاتا ہے۔ اسی دوران نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیورولاجیکل ڈس آرڈر اینڈ اسٹروک نے جی بی ایس وائرس کی وجوہات اور علامتیں کی تفصیلات جاری کی ہے۔ ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ یہ وائرس تیزی سے نہیں پھیلتا بلکہ بتدریج انسانی جسم پر اپنے مضر اثرات مرتب کرتا ہے۔ مرض کے منظر عام پر آنے میں بسا اوقات کئی ہفتے لگ سکتے ہیں ۔ بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن میں اضافہ درج کیا جاتا ہے۔ جی بی ایس وائرس کے شکار افراد میں بینائی کمزور ہوتی ہے اور بات کرنے ، چبانے اور نگلنے میں دشواری ہوتی ہے۔ رات کے اوقات میں اعصاب میں درد محسوس ہوتا ہے۔ ابتدائی مرحلہ میں مرض کی تشخیص ممکن نہیں۔ واضح علامات کے ظاہر ہونے کے بعد مخصوص ٹسٹوں کے ذریعہ پتہ چلایا جاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق مریضوں کا کمزوری کے باعث انٹینسیو کیر یونٹ میں علاج کیا جاتا ہے اور مریض کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے۔ ماہرین نے جی بی ایس وائرس کے لئے دو طریقہ علاج طئے کئے ہیں جن کے ذریعہ بآسانی مریض کو صحت یاب کیا جاسکتا ہے۔1