’جی رام جی‘ بل کیخلاف پارلیمنٹ احاطہ میں نصف شب کو احتجاج

,

   

Ferty9 Clinic

ترنمول کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی شرکت، تمام رات نعرے بازی

نئی دہلی، 19 دسمبر (یو این آئی) پارلیمنٹ میں ’وکست بھارت گارنٹی فار روزگار اینڈ آجیویکا مشن گرامین (وی بی جی-رام-جی) بل 2025 کی منظوری کے خلاف ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اور دیگر انڈیا بلاک جماعتوں کے ارکانِ پارلیمنٹ نے جمعرات کی آدھی رات کو پرانے پارلیمنٹ ہاؤس کی سیڑھیوں پر 12 گھنٹوں کا دھرنا دیا۔ راجیہ سبھا میں آدھی رات کو اس بل کی منظوری کے بعد احتجاج شروع ہوا۔ ایوان کی کارروائی 18 اور 19 دسمبر کی درمیانی شب ملتوی ہونے کے بعد شروع ہونے والا یہ دھرنا آج دوپہر تک جاری رہ سکتا ہے۔ اپوزیشن ارکانِ پارلیمنٹ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منریگا)، 2005 کو منسوخ کیے جانے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ نیا ’جی رام جی‘ قانون اصل ایکٹ کے حقوق کے ڈھانچے کو تباہ کرتا ہے ۔ احتجاج کر رہے ترنمول کے ارکانِ پارلیمنٹ نے حکومت پر مہاتما گاندھی کی وراثت کی توہین کا الزام عائد کیا، کیونکہ حکومت نے ان کا نام اہم دیہی روزگار اسکیم سے ہٹا دیا ہے اور کہا کہ حکومت نے گرو دیو رویندر ناتھ ٹیگور کی اقدار کو نظرانداز کیا ہے ۔ پوری رات تند و تیز پیغامات والے پوسٹر اور نعرے نظر آتے اور سنائی دیتے رہے ، جن پر لکھا تھا کہ منریگا کو اسی طرح مت مارو جیسے تم نے گاندھی جی کو مارا تھا۔ جی رام جی بل، 2025، دو دہائیوں پرانی منریگا اسکیم کی جگہ لینے والا بل ہے۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ نیا بل ایک جدید اصلاح ہے ، جو یقینی روزگار کے دنوں کو 100 سے بڑھا کر 125 کر دیتا ہے ، جبکہ اپوزیشن نے اس پر متعدد اعتراضات ظاہر کیے ہیں۔ ترمیم شدہ ڈھانچے میں تنازع کا ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ نئے بل کے تحت ریاستوں کو مالی اعانت کا 40 فیصد برداشت کرنا ہوگا، جو پچھلے نظام میں صفر تھا۔ اپوزیشن لیڈران خصوصاً مغربی بنگال اور کیرالا کے لیڈران دلیل دے رہے ہیں کہ اس سے ریاستوں پر بھاری مالی بوجھ پڑے گا۔ وہ مزید دعویٰ کر رہے ہیں کہ فصل کٹائی کے موسم میں 60 دنوں کا وقفہ دیہی مزدوروں کو اس وقت معاشی تحفظ سے محروم کر دے گا، جب انہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے ۔ راجیہ سبھا میں رات بھر اجلاس جاری رہا اور صوتی ووٹ سے بل منظور کیا گیا، اس دوران اپوزیشن ارکان نے پریرنا استھل پر جمع ہونے سے پہلے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
احتجاج کے دوران ترنمول کے ایک سینئر رکنِ پارلیمنٹ نے کہا کہ ”بابائے قوم کا نام ہٹا کر اس حکومت نے اپنا اصل چہرہ دکھا دیا ہے ۔ وہ کام کرنے کے قانونی حق کو مرکز کے زیرِ کنٹرول عطیہ جاتی اسکیم سے بدل رہے ہیں۔”
مرکزی وزیر شِوراج سنگھ چوہان نے بل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ پائیدار اثاثے تخلیق کرکے اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے گاندھی جی کے گرام سوراج کے تصور کو عملی شکل دیتا ہے ۔