جی ڈی پی کا مطلب کیا گیس ‘ ڈیزل و پٹرول ہے ؟

,

   

ٹوئیٹرپر کے ٹی آر کا سوال وائرل۔ عوام کے طنزیہ اور دلچسپ تبصرے ۔مرکز پر تنقید
حیدرآباد :۔ ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے پکوان گیس ، پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کرکے اس کو مرکز کے غلط فیصلوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے سوشیل میڈیا کے پلیٹ فارم پر جی ڈی پی کا فل فارم کیا ہے ؟ سوال کیا ۔ یہ سوال دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگیا اور لوگ اس پر مختلف جوابات دے رہے ہیں ۔ کوئی کہہ رہا ہے گیاس ، ڈیزل ، پٹرول تو کوئی گجرات ، ڈیزل ، پٹرول کہتے ہوئے تبصرہ کررہے ہیں ۔ کافی لوگوں نے اس سوال کو پسند کیا ہے تو کئی افراد نے اس سوال کو ری ٹوئیٹ اور لائیک کیا ہے ۔ حالیہ دنوں میں پکوان گیس ، پٹرول ، ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے ۔ جس سے غریب و متوسط طبقہ کے عوام بہت زیادہ پریشان ہیں ۔ عوام میں بے چینی کو دیکھتے ہوئے کے ٹی آر نے مرکزی حکومت کے خلاف طنزیہ سوال کیا ہے ۔ جس پر لوگ بھاری تعداد میں ردعمل کا اظہار کررہے ہیں ۔ جی ڈی پی کا مطلب جملہ گھریلو پیدوار ہے ۔ جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ کو ملک کی ترقی کے نظر سے دیکھا جاتا ہے ۔ تبصرہ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی مرکزی حکومت میں ترقی کے نام پر غریبوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے ۔ گذشتہ حکومت میں 400 روپئے فی سلنڈر ملنے والی گیس اب 800 روپئے ہوگئی ۔ 60 روپئے فی لیٹر دستیاب ہونے والا پٹرول اب 100 روپئے میں دستیاب ہورہا ہے ۔ ڈیزل 89 روپئے فی لیٹر ہوگیا ہے ۔ 80 روپئے میں دستیاب ہونے والا خوردنی تیل اب 150 روپئے میں دستیاب ہورہا ہے ۔ گیاس ، پٹرول ، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کا دعویٰ کرکے لوگ حکومت سے سوال کررہے ہیں کہ کیا یہی اچھے دن ہیں ۔