جی 20 میں کرافٹس بازار میں حصہ لینا بہت اہم موقع

   

پیتل پر نقاشی کے کام کے ماہر دلشاد حسین کا نمائندہ سیاست کو انٹرویو

ایس ۔ ایم ۔ بلال
نئی دہلی 10 ستمبر ۔ پیتل پر نقاشی کام کے لئے مشہور ماسٹر کرافٹسمین (دستکار)، پدما شری ایوارڈ یافتہ دلشاد حسین نے جی ۔ 20 کے میگا ایونٹ میں وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ہوئی ان کی بات چیت سے واقف کروایا۔ دلشاد حسین نے کہاکہ ’’مجھے اس بات پر بہت خوشی ہوئی کہ نئی دہلی میں جی ۔ 20 کانفرنس 2023 میں کرافٹس بازار میں دستکاری اشیاء کی نمائش میں حصہ لینے کے لئے مجھے مدعو کیا گیا‘‘۔ دلشاد حسین پیتل پر نقاشی کام کے ماہر ہیں اور وہ اس فن میں کافی مہارت رکھتے ہیں جوکہ ایک روایتی دستکاری آرٹ ہے۔ وہ پیتل کے پراڈکٹس پر نہایت مہارت کے ساتھ نقاشی کاکام کرتے ہیں جو بہت خوبصورت ہوتا ہے۔ پدما شری ایوارڈ یافتہ اس ماہر دستکار کے لئے جی 20 کانفرنس کے مقام پر کرافٹ بازار میں حصہ لینا ایک یادگار اور اہم موقع رہا۔ نمائندہ سیاست کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں دلشاد حسین نے بتایا کہ وزیراعظم مودی میرے اسٹال پر آئے اور انھوں نے میرے اسٹال پر رکھے ہوئے ایک سیاہ پیتل کے منقش جار کو پسند کیا۔ کچھ دیر بعد مجھے ایک فون کال وصول ہوا جس میں اسی سیاہ پیتل کے منقش جار کو بھیجنے کیلئے مجھ سے کہا گیا۔ مجھے بتایا گیا کہ وزیراعظم نریندر مودی اسے جرمنی لے جائیں گے اور وہاں اسے ایک تحفہ کے طور پر دیں گے۔ اس پر مجھے بہت خوشی ہوئی اور مرادآباد کے لوگوں میں اس بات پر خوشی کی لہر دوڑ گئی کہ ہمارا دست کاری کام بیرون ملک جائے گا۔ انھوں نے کہاکہ حالانکہ ہم ہمارے آئٹمس دنیا بھر میں بھیجتے ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ اس مرتبہ یہ وزیراعظم مودی کے ہاتھوں بیرون ملک پہونچے گا۔ دلشاد حسین نے کہاکہ ’’میں، ہمارے کام کو ایک عالمی سطح کے اسٹیج پر بڑھاوا دینے پر حکومت ہند اور وزیراعظم مودی سے اظہار تشکر کرتا ہوں‘‘۔ دستکاری کو بین الاقوامی ایونٹس میں متعارف کرنے سے دست کاری کام کرنے والوں کے لئے اچھی بات ہوگی اور ان کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ پیتل پر نقاشی کا کام ایک روایتی دست کاری کام ہے تاہم دلشاد حسین جیسے ماہر نقاش اس میں اختراع پیدا کرتے ہیں۔ وہ قدیم تکنکس کو عصری ڈیزائنس سے ملاتے ہیں۔ اس طرح وہ ان کے کام میں روایت کی پاسداری کے ساتھ عصری تقاضوں کو پورا کرنے پر توجہ دیتے ہیں۔ ان کے کام میں نہ صرف ہندوستان کی تہذیب کی عکاسی ہوتی ہے بلکہ موجودہ مانگ کے مطابق روایتی دستکاری کو اختیار کرنے کا اظہار بھی ہوتا ہے۔