جے این ٹی یو حیدرآباد کے امتحانی شعبہ میں مارکس کی بے قاعدگیاں

   

4 ناکام طلبہ کو پاس کرنے کا پردہ فاش، اے بی وی پی کا احتجاج ، جانچ کیلئے کمیٹی تشکیل
حیدرآباد۔ 23 جنوری (سیاست نیوز) جواہر لال نہرو ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی حیدرآباد (جے این ٹی یو ایچ )کے امتحانی شعبہ میں ایک عہدیدار کا پردہ فاش ہوا ہے، جس نے انجینئرنگ امتحانات نہ لکھنے والے طلبہ سے لاکھوں روپئے وصول کرتے ہوئے انہیں کامیاب کردیا۔ اس خبر کے عام ہوتے ہی یونیورسٹی حکام نے فوری ردعمل کا اظہار کیا اور اس کی تحقیقات کیلئے 5 پروفیسرس پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور اس کمیٹی کو آئندہ پانچ دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کمیٹی میں پروفیسر کرشنا موہن، ڈین کمار، جی وی نرسمہا ریڈی، تارا کلیانی اور سندو شامل ہیں۔ یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر کے وینکٹیشور راؤ نے کمیٹی کو ہدایت دی ہے کہ وہ مارکس کے ڈیٹا بیس کی اچھی طرح جانچ کرے اور اس بات کی بھی تنقیح کریں کہ سافٹ ویر میں کہاں کہاں تبدیلیاں کی گئی ہیں، تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد جامع رپورٹ پیش کریں۔ اسی دوران اس بات کا بھی پتہ چلا ہے کہ امتحانی شعبہ میں کام کرنے والے جس عہدیدار کے خلاف الزامات عائد ہوئے ہیں، اسے اس کے عہدہ سے ہٹا دیا گیا ہے اور دوسرے عہدیدار کو اس شعبہ کا انچارج مقرر کیا گیا ہے۔ بی جے پی کی طلبہ تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے کارکنوں نے دھرنا دیتے ہوئے امتحانی شعبہ کے ذمہ دار عہدیدار کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس پر یونیورسٹی کے رجسٹرار وینکٹیشور راؤ نے احتجاجی طلبہ کو تیقن دیا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے، رپورٹ ملنے کے بعد سخت کارروائی کی جائے گی۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ چار طلبہ جو حال ہی میں بی ٹیک امتحان میں ناکام ہوگئے تھے ، ڈنڈیگل کے قریب انجینئرنگ کالج گئے جہاں کے وہ طلبہ ہیں اور انہوں نے کامیابی کا سرٹیفکیٹ مانگا جس پر کالج انتظامیہ حیران رہ گیا اور اس نے طلبہ سے پوچھا کہ تم لوگ کیسے پاس ہوئے جس پر ان طلبہ نے بتایا کہ ہم نے جے این ٹی یو ایچ کے امتحانی شعبہ میں ایک راستہ تلاش کیا۔ ایک سبجیکٹ کیلئے ایک لاکھ روپئے معاوضہ ادا کیا گیا۔ اس کے علاوہ مذکورہ کالج کے انتظامیہ کو ایک اور تجربہ کا سامنا کرنا پڑا۔ یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات میں ایم بی اے فائنل سیمسٹر کے طلبہ کو پراجیکٹ وائیوا کیلئے جے این ٹی یو ایچ میں سی ایس ای اور پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو امتحانات کیلئے مقرر کیا گیا۔ انہیں جو ہدایت دی گئی ہے، اس میں سوائے نام کے ، کونسے کالج میں کام کررہے ہیں، اس کی تفصیلات درج نہیں ہیں۔ اس کے بارے میں کالج کے نمائندوں نے تب سوال کیا تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کا اس سے کیا تعلق ہے۔ فوراً 50 ہزار روپئے ادا کریں ورنہ وہ جو کرنا ہے کرلینے کا انتباہ دیا جس کے کالج انتظامیہ نے جے این ٹی یو ایچ کو فون کرتے ہوئے اس بات کی شکایت کی۔ 2