نئے کیمپس کیلئے یونیورسٹی کو ریاستی حکومت سے 500 ایکر اراضی درکار
حیدرآباد ۔ 28 فبروری (سیاست نیوز) نئے کورسیس کیلئے مانگ، بیرونی ممالک کی یونیورسٹیز کے ساتھ اشتراک اور انفراسٹرکچر کیلئے مستقبل کی ضرورتوں پر غور کرتے ہوئے جواہر لال نہرو ٹکنالوجیکل یونیورسٹی۔ حیدرآباد (JNTU-H) نے شہر اور اس کے اطراف میں ایک نیا یونیورسٹی کیمپس قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ریاستی حکومت سے نئے کیمپس کے قیام کیلئے تقریباً 500 ایکرس اراضی فراہم کرنے کی درخواست کی جارہی ہے۔ آئندہ پچاس سال کیلئے ایک ویژن کے ساتھ جے این ٹی یو۔ حیدرآباد نے جو ملک کی پہلی ٹکنالوجیکل یونیورسٹی ہے، جو اس کی گولڈن جوبلی منارہی ہے، نئے کیمپس کے قیام کا منصوبہ بنایا ہے۔ کوکٹ پلی میں اس یونیورسٹی کا موجودہ کیمپس 100 ایکرس پر پھیلا ہوا ہے اور یہ بلڈنگس سے بھر گیا ہے اور اس میں مزید توسیع کیلئے جگہ نہیں ہے۔ اگر ریاستی حکومت نئے کیمپس کیلئے منظوری دیتی ہے تو کوکٹ پلی کیمپس کو ایک خصوصی ریسرچ زون میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ’’موجودہ کیمپس میں مزید توسیع کیلئے خاطرخواہ جگہ نہیں ہے۔ ہائی میٹیننس اور دیگر مسائل کی وجہ یونیورسٹی ورٹیکل انداز اختیار نہیں کرسکتی۔