نئی دہلی۔12 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو اس بات پر حیرانی کا اظہار کیا ہے کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کو ان طلبہ کے ایکیڈک تفصیلات کی کوئی معلومات نہیں ہے جن کے خلاف اس نے ہتک عزت کی درخواست داخل کررکھی ہے۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ طلبہ نے ایڈمنسٹریشن بلاک کے 100 میٹر کے دائرے میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ چیف جسٹس اے کے چاولا نے یونیورسٹی نے ایک حلف نامہ دائر کرنے کو کہا ہے جس میں طلبہ کے تعلیمی تفصیلات، اس کی حاضری اور ہاسٹل کے احاطہ میں رہنے کی مدت کی معلومات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ عدالت اس معاملے پر آئندہ جمعہ کو سماعت مقرر کی ہے۔
کرفیو میں نرمی کی افواہ
بازار میں عوام کا ہجوم
گوہاٹی۔12 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) آسام کے شہر گوہاٹی میں مقامی سطح پر یہ اطلاع پھیل جانے کے بعد کہ کرفیو میں چھ بجے سے ایک بجے تک ڈھیل دی گئی ہے۔ سارے شہر میں لوگ گھروں سے نکل کر دکانات پر ٹوٹ پڑے۔ تاہم بعد میں پولیس نے اس اطلاع کی تردید کی اور کہا کہ متعلقہ عہدیداروں نے کرفیو میں کسی طرح کی کوئی ڈھیل نہیں دی گئی ہے۔ قبل ازیں کرفیو میں نرمی کی اطلاع کے ساتھ ہی لوگ اشیائے خورد و نشوت کی دکانوں پر لمبی لمبی قطاریں لگاتے ہوئے خرید و فروخت شروع کردی۔
