جے این یو تشدد سے 26/11 میںدہشت گرد حملوںکی یاد تازہ

,

   

نقاب پوش حملہ آور بزدل، حکومت سے شناخت کامطالبہ : ادھوٹھاکرے

ممبئی ۔ 6 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا کے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں پیش آئے تشد کا 26/11 کے ممبئی دہشت گرد حملوں سے تقاب کیا اور کہا کہ ملک میں طلبہ اب خود کو غیرمحفوظ محسوس کررہے ہیں۔ اس تشدد کے پیش نظر مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ سے استعفیٰ کے مطالبات میں پیدا شدہ شدت کے درمیان ادھوٹھاکرے نے کہا کہ اس مسئلہ پر سیاست کرنے کیلئے انتظار کیا جاسکتا ہے لیکن پہلے حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کو ترجیح دی جانی چاہئے۔ ادھو ٹھاکرے نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’جے این یو میں اتوار کی شب طلبہ پر ہوئے حملے سے 26/11 ممبئی دہشت گرد حملوں کی یادیں تازہ ہوگئی ہیں۔ جے این یو جیسا کوئی واقعہ مہاراشٹرا میں رونما ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے ادعا کیا کہ مہاراشٹرا میں طلبہ محفوظ ہیں، انہیں گزند پہنچانے کی کوئی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی۔ ادھو ٹھاکرے نے جے این یو میں نقاب پوش حملہ آوروں کو بزدل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی شناخت کا انکشاف کیا جانا چاہئے۔ ’دہلی پولیس اگر اس حملہ کے سازشیوں کا پتہ چلانے میں ناکام ہوجاتی ہے تو وہ خود پریشانی سے دوچار ہوجائے گی‘‘۔ امیت شاہ سے استعفیٰ کے مطالبہ کے بارے میں ایک سوال پر ادھو ٹھاکرے نے جواب دیا کہ ’اس مسئلہ پر سیاست بازی کیلئے کچھ دیر انتظار کیا جاسکتا ہے لیکن سب سے پہلے حملہ کے ذمہ داروں کو پکڑنے کے ضمن میں ترجیح دی جانی چاہئے‘۔ جے این یو میں تشدد کے خلاف گیٹ وے آف انڈیا پر طلبہ کے احتجاج سے متعلق سوال پر ٹھاکرے نے جواب دیا کہ ان (احتجاجی طلبہ) کے غم و غصہ کو میں سمجھ سکتا ہوں اور جے این یو میں جو کچھ بھی ہوا ہے اس پر میں خود بھی مساویانہ طور پر ناخوش ہوں‘‘۔