جے این یو طالب علم شرجیل امام بہار میں گرفتار ‘ پولیس کا ادعا

,

   

میں نے خود کو پولیس کے حوالے کیا : شرجیل کا دعویٰ ۔ عدالت سے دہلی پولیس کی ٹرانزٹ ریمانڈ منظور

نئی دہلی / جہاںآباد 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مخالف سی اے اے کارکن شرجیل امام کو آج دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے بہار کے جہان آباد سے غداری کے الزامات میں گرفتار کرلیا ۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علیگڈھ میں اشتعال انگیز تقاریر کی تھیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے شرجیل امام کے چھوٹے بھائی مزمل سے بھی پوچھ تاچھ کی اور ان کی اطلاع پر شرجیل کو بہار اور دہلی پولیس کی ایک مشترکہ کارروائی میں ان کے آبائی گھر کے قریب سے گرفتار کرلیا گیا ۔ شرجیل کو بعد ازاں ایک عدالت میں پیش کیا گیا ۔ عدالت نے دہلی پولیس کو 36 گھنٹوں کی ٹرانزٹ ریمانڈ منظور کی ۔ تاہم شرجیل نے بعد ازاں ادعا کیا کہ اس نے پولیس کے روبرو خود سپردگی اختیار کی ہے ۔ شرجیل ان لوگوں میں شامل ہے جنہوں نے ابتداء میںشاہین باغ احتجاج کا آغاز کیا تھا ۔ شرجیل نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ اس نے خود کو دہلی پولیس کے حوالے کردیا ہے ۔ اس نے کہا کہ وہ تیار ہے اور وہ تحقیقات میںتعاون کرنے تیار ہے ۔ اس کو قانون پر پورا یقین ہے ۔ اس کا تحفظ اور سلامتی اب دہلی پولیس کے ہاتھ میں ہے ۔ شرجیل کے وکیل مشیکا سنگھ نے بتایا کہ ان کا موکل تحقیقات میں تعاون کرنے تیار ہے ۔ شرجیل جے این یو کا پی ایچ ڈی کا طالب علم ہے اور اس پر ملک سے غداری اور دوسرے دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ کئی ریاستوں میں یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ایک ویڈیو منطر عام پر آنے کے بعد یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میںشرجیل نے اشتعال انگیز تقریر کی تھی ۔ دہلی پولیس نے 25 جنوری کو شرجیل کے خلاف ایف آئی آر درج کیا تھا کہا گیا ہے کہ شرجیل کے دو ویڈیوز منظر عام پر آئے ہیں جس میں ان کو اشتعال انگیز تقریر کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔ تحقیقات کے دوران پولیس نے کہا کہ انہوں نے ایک ویڈیو میں دیکھا ہے کہ شرجیل بہار میں مخالف سی اے اے احتجاج میں حصہ لے رہا ہے ۔ کرائم برانچ کی ٹیم کو اسی دن بہار روانہ کیا گیا تھا اور وہ پٹنہ اور جہان آباد پولیس سے رابطے میں تھے ۔ پیر کو شرجیل کے بھائی مزل سے پوچھ تاچھ کی گئی اور ان کی فراہم کردہ اطلاع پر شرجیل کو آج گرفتار کیا گیا ۔ تاہم شرجیل اور ان کے وکیل نے بھی بعد میں یہ دعوی کیا کہ انہوں نے خود کو پولیس کے حوالے کیا ہے ۔ شرجیل نے پولیس گاڑی میں اپنی تصویر کو بھی ٹوئیٹ کیا تھا ۔