ٹینک بنڈ پر احتجاجی طلبہ کا ہجوم ‘مجسمہ امبیڈکر لیبرٹی چوراہا کے قریب جلوس‘ آر ایس ایس ‘ کی غنڈہ گردی کی مذمت
حیدرآباد ۔ 5؍ جنوری (سیاست نیوز) جے این یو دہلی میں طلبہ و اساتذہ پر نقاب پوش غنڈوں کے وحشیانہ حملہ کے خلاف حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی‘ ٹینک بنڈ اور مانومیں طلبہ نے آج رات دیر گئے شدید احتجاج کیا ۔ طلبہ کے ایک اور گروپ نے لیبرٹی امبیڈکر مجسمہ کے قریب جلتی موم بتیوںکے ساتھ احتجاج کیا۔ دہلی میں یونیورسٹی طلبہ پر قاتلانہ حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے ایچ سی یو کے طلبہ نے یونیورسٹی کے احاطہ میں ایک ریالی نکالی جس میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پردیش (اے بی وی پی) کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ طلبہ کا یہ ردعمل جے ین یو میں کئے گئے حملوں کے کچھ ہی دیر میں دیکھا گیا ۔ ایچ سی یو طلبہ نے اپنے احتجاج میں آر ایس ایس اور اس کی طلبہ تنظیم اے بی وی پی پر دہشت گرد حملہ کا الزام عائد کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی مذمت کی ۔ طلبہ نے دہلی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھائے اور اے بی وی پی کے غنڈوں کی جانب سے کئے گئے حملوں کو بروقت روکنے میں دہلی پولیس کی ناکامی پر بھی اپنا سخت احتجاج کیا ۔ طلبہ نے الزام عائد کیا کہ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم اساتذہ ملک کا مستقبل ہوتے ہیں لیکن زعفرانی طاقتیں ان کے مستقبل کو تاریکی میں دالنے کے لئے ملک بھر میں سرگرم ہیں ۔ چند روز قبل ہوئے جامعہ اسلامیہ میں پولیس بربریت اور اب جے این یو میں نقاب پوش غنڈوں کے حملوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ جے این یو میں پیش آئے حملوں میں پولیس نے اے بی وی پی کارکنوں کی کھلے عام حمایت کی اور یونیورسٹی میں داخل ہونے سے گریز کیا جبکہ جامعہ میں زبردستی داخل ہو پولیس نے کئی طلبہ کو اپنی لاٹھیوں کا نشانہ بنایا ۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی میں اچانک احتجاج کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے ۔ دوسری جانب لیبرٹی چوراہے پر طلبہ ایک گروپ نے امبیڈکر کے مجسمہ کے پاس موم بتیوں کا مظاہر کیا ۔ ان طلبہ نے یہ نعرے لگائے مودی تم کو دھکا دینے حاضر ہیں اور دیش بچانے حاضر ہے۔ لیبرٹی چوراہے پراچانک احتجاج کے بعد پولیس بھی چوکس ہوگئی اور سیف آباد پولیس کی ٹیم وہاں پہنچ گئی ۔ دہلی میں یونیورسٹی کے طلبہ پر نقاب پوش غنڈوں سے ہتھیاروں اور لاٹھیوں سے بڑے پیمانے پر حملے کئے جس میں کئی طلبہ و اساتذہ زخمی ہوگئے ۔