جوہر لال یونیورسٹی کے طلباء اپنی مانگ کو لے اڑے ہوئے ہیں اور انتظامیہ سے انصاف کی مانگ کر رہے ہیں، اور آج انہوں نے پارلیمنٹ مارچ بھی نکالا مگر دہلی پولیس نے انہیں گیٹ پر ہی روک لیا، پولیس کافی مستعد اور تیار نظر آ رہی ہیں۔
اپ کو معلوم ہے آج پارلیمنٹ میں سرمائی اجلاس شروع ہوا ہے، اور اسکو بھی لے کر سیکورٹی انتظامات سخت کردیے گئے ہیں، اور بڑھتی فیس کو کم کرنے کو لے کر طلباء کا یہ احتجاج تین ہفتہ سے جاری ہے ۔
کہا جارہا کہ اس جاری تنازع کے دوران یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کے مطابق پروفیسر وی ایس چوہان کی سربراہی میں آج سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ یہ کمیٹی سبھی فرقوں سے بات کرے گی اور تنازعہ کا حل پیش کرے گی۔
اور حکومت ہند نے بھی اڈر جاری کیا ہے کہ وہ کمیٹی جانچ کرکے رپورٹ حکومت کو پیش کردے، یہ کمیٹی پرامن حالات کےلیے طلباء کے درمیان جاکر ان سے بات چیت شروع کرے گی۔
انسانی ترقی کی وزرات میں تعلیم سکریٹری نے کہا ہے کہ وہ کمیٹی تبادلہ خیال کے بعد ہی اپنی تفصیلی رپورٹ پیش کرے گی۔
Delhi: Jawaharlal Nehru University Students march towards Parliament over their demand of complete fee roll back along with other demands pic.twitter.com/iqdyDCzZQh
— ANI (@ANI) November 18, 2019
Delhi: Police stops Jawaharlal Nehru University students at Ber Sarai road, not allowed to march ahead towards Parliament #JNU pic.twitter.com/Nf2VFnw2JH
— ANI (@ANI) November 18, 2019
R. Subrahmanyam, Education Secretary,
Ministry of HRD: MHRD has appointed a high power committee for discussion with students and administration for peaceful resolution of all issues. #JNU pic.twitter.com/J7Y9GlhfsT— ANI (@ANI) November 18, 2019