جے اے سی کنوینر اشواتما ریڈی گرفتار، بھوک ہڑتال زبردستی ختم کرادی گئی

,

   

آر ٹی سی ہڑتال کے رضاکارانہ اختتام کی صورت میں بھی انتظامیہ بات چیت کیلئے تیار نہیں ہوگا، مینجنگ ڈائرکٹر کا بیان
حیدرآباد ۔ 17 ۔ نومبر (این ایس ایس) تلنگانہ آر ٹی سی کے ملازمین یونین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) کے قائدین اگرچہ 44 دن سے غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر ہیں، کنوینر اشواتما ریڈی کو پولیس نے اتوار کو میر پیٹ کے ای این ریڈی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے اٹھالیا۔ اشواتما ریڈی ہفتہ سے اپنے گھر پر بھوک ہڑتال پر تھے ۔ پولیس نے اسی روز انہیں اٹھالینے کا منصوبہ بنالیا تھا لیکن انہوں نے خود کو اپنے گھر میں مقفل کرلیا تھا چنانچہ پولیس اندر داخل نہیں ہوسکی تھی۔ جے اے سی قائدین سڑک بند ایک احتجاج کے حصہ کے طور پر 19 نومبر کو حیدرآباد کا کوداڑ روڈ کی ناکہ بندی کیلئے تیاریوں میں مصروف ہیں۔ جے اے سی قائدین ای اشواتما ریڈی اور راجی ریڈی کے علاوہ ایم آر پی ایس کے صدر مندا کرشنا مادیگا نے کہا کہ آر ٹی سی ہڑتال جاری رہے گی ۔ گرفتاریوں کے دوران آر ٹی سی کے چند ورکرس زخمی ہوئے ہیں۔ اشواتما ریڈی نے چیف منسٹر پر الزام عائد کیا کہ وہ عدالت میں غلط رپورٹس کی پیشکشی کے ذریعہ انہیں کچلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے چیف منسٹر کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’انضمام کے مطالبہ سے دستبرداری کے بعد چیف منسٹر کو ہم سے بات چیت کرنا چاہئے تھا یا پھر یوں ہی اپنا احتجاج جاری رکھنا ہوگا‘‘ ۔ اس دوران آر ٹی سی کے مینجنگ ڈائرکٹر سنیل شرما نے ہائی کورٹ میں داخل کردہ اپنے حلفنامہ میں کہا کہ وہ ہڑتالی قائدین سے بات نہیں کرسکتے کیونکہ پہلے سے بیمار حالت میں موجود آر ٹی سی کو اس غیر قانونی ہڑتال کے سبب مزید 40 فیصد کے نقصانات ہوئے ہیں۔ حتیٰ کہ آر ٹی سی ورکرس اگر رضاکارانہ طور پر اپنی ہڑتال ختم بھی کردیں تو اس صورت میں بھی تعطل کے خاتمہ کے لئے انتظامیہ ان سے ہرگز بات چیت نہیں کرے گا۔ ریاستی حکومت 1250 روٹس کو پرمٹ دے چکی ہے اور یہ مسئلہ عدالت میں زیر دوراں ہیں۔ توقع ہے کہ ہائیکورٹ آر ٹی سی ہڑتال کے بارے میں پیر کو اپنا قطعی فیصلہ دے گا۔ اس دوران تلنگانہ جنا سمیتی کے صدر ایم کودنڈا رام دواخانہ عثمانیہ پہنچ کر اشواتما ریڈی کی عیادت کی ۔ اس موقع پر پولیس نے دواخانہ عثمانیہ میں بھاری سیکوریٹی تعینات کر دی ۔ اشواتما ریڈی کو ایمرجنسی وارڈ سے اے ایم سی وارڈ کو منتقل کیا گیا ۔