جے بی ایس تا شاہ میر پیٹ ۔ پیراڈائز تا کومپلی تک ڈبل ڈیکر اسکائی ویز

,

   

شہر حیدرآباد کے تاج میں نگینہ ثابت ہونے والے دو بڑے پراجکٹس تعمیر کرنے کا منصوبہ
ایچ ایم ڈی اے کے حوالے ذمہ داری 5000 کروڑ کے مصارف

حیدرآباد :۔ گریٹر حیدرآباد میں دو بڑے اسکائی ویز تعمیر کیے جارہے ہیں ۔ 2024 کی ضرورتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے G+2 طرز پر سڑکیں ، فلائی اوور کے ساتھ میٹرو کاریڈار پر مشتمل ڈبل ڈیکر اسکائی ویز کی تعمیر کے لیے حیدرآباد میٹرو ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے منصوبہ تیار کیا ہے ۔ جوبلی بس اسٹانڈ تا شاہ میر پیٹ اور پیراڈائز تا کومپلی آر او بی تک اسکائی ویز تعمیر کرنے کی مساعی کا آغاز ہوگیا ہے ۔ جی بی ایس تا شاہ میر پیٹ تک کے اسکائی وے سے متعلق تفصیلی پراجکٹ رپورٹ ( ڈی پی آر ) تیار ہوچکا ہے ۔ دوسرے اسکائی وے کی تعمیر کے لیے کنسلٹنسی کے ذریعہ ڈی پی آر تیار کیا جارہا ہے ۔ ان دونوں پراجکٹس پر 5 ہزار کروڑ روپئے کے مصارف ہیں ۔ ایچ ایم ڈی اے نے اپنے ذاتی مصارف سے اس پراجکٹ کو پائے تکمیل تک پہونچانے کی حکمت عملی تیار کی ہے ۔

ایس آر ڈی پی پلان کے تحت حیدرآباد کے مختلف مقامات پر فلائی اوورس ، انڈر پاس تعمیرات کرتے ہوئے ٹریفک مسائل کو دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ لیکن کنٹونمنٹ علاقے میں چھوٹی و تنگ سڑکوں کی وجہ سے گاڑی چلانے والوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ سکندراباد سے آوٹر رنگ روڈ تک پہونچنے کے لیے ٹریفک میں گھنٹوں وقت ضائع ہورہا ہے ۔ جس کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لینے کے بعد حیدرآباد سے کریم نگر جانے والی سڑک پر جے بی ایس تا شاہ میر پیٹ تک 18.50 کیلو میٹر ڈبل ڈیکر اسکائی وے تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ حیدرآباد تا ناگپور جانے والی روڈ پر پیراڈائز تا کومپلی کے بعد آنے والے آر او بی تک 18.35 کیلو میٹر تک دوسرا ڈبل ڈیکر اسکائی وے تعمیر کرنے کے لیے فزیکل رپورٹ متعلقہ کنسلٹنسی حکومت کو رپورٹ پیش کرچکی ہے ۔ محکمہ عمارت و شوارع نے حیدرآباد تا کریم نگر کے راستے میں ڈبل ڈیکر اسکائی وے کی تعمیر کے لیے ایک سال قبل ہی کنسلٹنسی کی مدد سے ڈی پی آر تیار کراچکی ہے ۔ تاہم گریٹر حیدرآباد میں بڑے پراجکٹس تعمیر کرنے کا تجربہ ایچ ایم ڈی اے کو ہونے کی وجہ سے ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر اس پراجکٹ کی ذمہ داری حیدرآباد میٹرو ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

جس کے بعد محکمہ عمارت و شوارع کے عہدیداروں نے ڈی پی آر کے علاوہ دوسری تفصیلات ایچ ایم ڈی اے کے سپرد کردیا ہے ۔ ایچ ایم ڈی اے کے عہدیداروں نے اس پراجکٹ کو مزید بہتر بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر حصول اراضی کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے اس کی تجاویز محکمہ دفاع کو پیش کردی ہے ۔ ساتھ ہی حیدرآباد تا ناگپور کے راستے پر پیراڈائز سے کومپلی تک ڈبل ڈیکر اسکائی وے کا ڈی پی آر تیار کرنے کے لیے ٹنڈرس طلب کیا ہے ۔ جے بی ایس کے راستے کا ڈی پی آر تیار کرنے والی کنسلٹنسی ہی اس کے لیے منتخب ہوئی ۔ اس پراجکٹ کی فزیکل رپورٹ بھی کنسلٹنسی نے پیش کردی ہے ۔ پہلے پیراڈائز سے کنڈلہ کوئیے تک اسکائی وے کی تجویز تھی بعد میں اس کو کومپلی آر او بی تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ سروے کا کام بھی مکمل ہوچکا ہے ۔ فزبلیٹی رپورٹ کے تحت الاٹمنٹ قرار پائے گا ۔ ان دونوں پراجکٹس کی تعمیرات کے لیے حصول اراضی بہت بڑا مسئلہ ہے ۔ پراجکٹس کے لیے درکار اراضی محکمہ دفاع کے حدود میں شامل ہیں ۔ ایچ ایم ڈی اے کے عہدیداروں نے مقامی محکمہ دفاع کے عہدیداروں سے بات چیت کی ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ محکمہ دفاع کے عہدیداروں نے اراضی کے بدلے اراضی دینے یا ان کی جانب سے مقرر کردہ قیمت ادا کرنے پر زور دیا ہے ۔ ایک اور اجلاس میں حصول اراضی پر فیصلہ ہوجانے کا امکان ہے ۔ ان پراجکٹس پر 5 ہزار کروڑ روپئے سے زیادہ مصارف ہیں ۔ ڈبل ڈیکر اسکائی وے پراجکٹ لک الیٹ پالیسی کے تحت تیار کیا جارہا ہے ۔ شہر حیدرآباد کے تمام حصوں میں یکساں ترقی کے لیے لک الیٹ پالیسی کے تحت ترقیاتی کاموں کو انجام دیا جارہا ہے ۔ یہ ڈبل ڈیکر اسکائی ویز پی وی آین آر ایکسپریس وے کے طرز پر درمیان میں چڑھنے اور اترنے کے لیے ریمپس بھی تعمیر کئے جائیں گے ۔ گراونڈ فلور پر سڑکیں ، اس پر فلائی اوور پھر سیکنڈ فلور پر میٹرو کاریڈار کا پلان تیار کیا گیا ہے ۔ ایک ڈبل ڈیکر اسکائی وے کی تعمیر پر 1200 کروڑ اور حصول اراضی کے لیے 1000 کروڑ روپئے سے زیادہ مصارف ہیں ۔ دونوں پراجکٹس پر 5000 کروڑ روپئے سے زیادہ کے مصارف ہونے کا تخمینہ تیار کیا گیا ہے ۔۔