فیروزآباد/27 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ملک بھر میں سی اے اے کے خلاف ایک طرف جہاں پولیس کی طرف سے بربریت کرنے اور بھیڑ کی طرف سے آگزنی کرنے کی خبروں کی بھرمار ہے وہیں فیروز آباد میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس میں ایک شخص نے یوپی پولیس کے ایک سپاہی کی جان بچانے کے لئے اپنی نماز کو تھوڑی دیر کے لئے چھوڑ دیا۔گذشتہ ہفتے 20 دسمبر کو فیروز آباد شہر میں زبردست مظاہرہ ہوا تھا۔ اسی درمیان ایک پولیس کانسٹیبل مشتعل لوگوں کی بھیڑ میں پھنس گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ مظاہرین نے سپاہی کو مارنا پیٹنا بھی شروع کر دیا۔ تبھی مقامی رہائشی حاجی قادر نامی ایک بزرگ سپائی کی جان بچانے کے لئے بھیڑ کے سامنے ڈٹ گئے۔ پٹائی میں زخمی ہونے والے سپائی کا نام اجے کمار ہے۔ اجے کا کہنا ہے کہ جب مظاہرین کے ہجوم نے اس کو زدوکوب کرنا شروع کیا تو حاجی قادر نے موقع پر پہنچ کر نہ صرف اسے مشتعل بھیڑ سے علیحدہ کیا بلکہ اسے اپنے گھر بھی لے گئے۔ سپاہی اجے نے کہا، ’’حاجی قادر صاحب مجھے اپنے گھر لے گئے۔ میرا سر اور انگلی شدید طور پر زخمی تھے۔ انہوں نے مجھے پانی دیا اور مجھے اپنے کپڑے پہننے کے لئے دئے۔ انہوں نے مجھے یقین دلایا کہ میں یہاں محفوظ ہوں۔ بعد میں وہ مجھے پولیس اسٹیشن لے گئے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’وہ میری زندگی میں فرشتہ بن کر آئے اگر وہ وہاں نہیں آتے تو میں زندہ نہیں بچتا۔