حاضری رجسٹر میں ڈاکٹروں کی جعلی دستخطیں

   

کوڑنگل سرکاری دواخانہ زبوں حالی کا شکار ، ایم پی پی پدما دیشمکھ نے معائنہ کیا
کوڑنگل :۔ وقار آباد ضلع کے تمام منڈلوں میں کوڑنگل منڈل کو نمایاں مقام حاصل ہے ۔ ریاست کرناٹک کی سرحد اور ضلع رنگاریڈی سے متصلہ یہ مقام جو نظام دور حکومت میں خالصہ کا علاقہ تھا ۔ ریاست تلنگانہ کے صدر مقام حیدرآباد سے ایک سو دس کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے ۔ ہائی ٹیک سٹی سے جس قدر قریب ہے اسی قدر بنیادی سہولتوں سے دور ہے ۔ عوام الناس کو حکومت کی جانب سے پہنچائی جانے والی سہولتوں میں سب سے زیادہ طبی سہولت کو ترجیح دی جاتی ہے ۔ مگر دواخانہ سرکاری کوڑنگل کی عجیب حالت ہے ۔ ایم پی پی مدپا دیشمکھ نے گذشتہ روز دواخانہ سرکاری کا معائنہ کیا ۔ پتہ چلا کہ گذشتہ چار سال سے چار چار دن کے وقفہ سے ڈاکٹر باری باری سے دواخانہ آتے ہیں ۔ ڈاکٹروں کی تساہلی سے غریب عوام علاج و معالجہ سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ دواخانہ کی بے راہ روی سے عوام الناس عاجز آچکے ہیں ۔ گذشتہ روز ایم پی پی مدپا دیشمکھ نے اپنے افراد خاندان اور منڈل پریشد آفس کے عملہ کے ہمراہ کووڈ ویکسینیشن کے لیے دواخانہ پہنچے ۔ ایک بھی ڈاکٹر موجود نہیں تھے ۔ نرس ہی اس کام پر معمور دیکھی گئی ۔ حالات سے آگہی کے لیے متعلقہ عملہ سے دریافت کرنے پر پتہ چلا کہ ڈاکٹر غیر موجود رہتے ہوئے رجسٹر حاضری میں ماتحت عملہ کے ارکان جعلی دستخط کردیتے ہیں ۔ مسٹر پدما نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ دواخانہ ترقیاتی کمیٹی کے ارکان پر مشتمل کمیٹی طلب کرتے ہوئے اعلیٰ عہدیداروں کو رپورٹ پیش کی جائے گی ۔ اس تعلق سے او پی میں خدمات انجام دینے والے کنٹراکٹ لیڈی ڈاکٹر شراونی سے استفسار پر کہا گیا کہ ویکسینیشن سنٹر کا دواخانہ سرکاری سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ڈاکٹر وینا سے تفصیلات معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ نئی عمارت کو پینٹ کیا جارہا ہے ۔ اس لیے وہاں سے ویکسینیشن سنٹر تبدیل کیا گیا ہے ۔ ڈاکٹروں کی جعلی دستخط کے تعلق سے استفسار پر کہا گیا کہ سابق سے ہی یہاں شفٹنگ سسٹم چل رہا ہے اور کہا گیا کہ دواخانہ 24 گھنٹے کام کرنے کے لیے مناسب بنیادی سہولتوں کا فقدان پایا جاتا ہے ۔۔