سی ٹی ڈی عمران خان حکومت سے’’ہری جھنڈی‘‘ کی منتظر
ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے، کسی بھی وقت گرفتاری ممکن : پنجاب پولیس ترجمان
لاہور ۔ 4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ اور جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید اور ان کے 12 ساتھیوں کو عنقریب گرفتار کیا جائے گا۔ پاکستانی پولیس نے یہ بیان پاکستانی حکام کی جانب سے ان کے خلاف متعدد جرائم کے ارتکاب معاملہ جن میں دہشت گردی کیلئے مالیہ کی فراہمی اور غیرقانونی رقمی لین دین شامل ہے، ان کے خلاف درج کرنے کے ایک روز بعد دیا ہے۔ دی کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (CTD)، پنجاب پولیس نے جماعت الدعوۃ کے 13 قائدین کے خلاف 23 ایف آئی آر درج کی ہے جن میں حافظ سعید کا نام بھی نمایاں ہے جن پر الزام ہیکہ انہوں نے صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں دہشت گردانہ واقعات انجام دینے مالیہ فراہم کیا۔ دریں اثناء پنجاب پولیس کے ترجمان نایاب حیدر نقوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سی ٹی ڈی نے جماعت الدعوۃ کے 13 اور دیگر تنظیموں کے قائدین کے خلاف دہشت گردی کیلئے مالیہ کی فراہمی کے معاملات درج کئے ہیں۔ اب جبکہ ایف آئی آر رجسٹر کی جاچکی ہے لہٰذا ان تمام کی گرفتاریاں کسی بھی وقت عمل میں آ سکتی ہیں۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ سی ٹی ڈی نے حافظ سعید اور دیگر ساتھیوں کو اب تک کیوں گرفتار نہیں کیا تو انہوں نے اس کا جواب دیا کہ سب سے پہلے مشتبہ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاتی ہے
اور اس کے بعد گرفتاری عمل میں آتی ہے۔ حافظ سعید اور ان کے ساتھیوں کا نام بھی ایف آئی آر میں درج ہے لہٰذا ان سب کی گرفتاری بھی عمل میں آئے گی۔ قبل ازیں پولیس نے دیگر ممنوعہ تنظیموںکے ارکان کو بھی دہشت گردی کو مالیہ فراہم کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا تھا اورانسداد دہشت گردی عدالتوں کی جانب سے انہیں سزائیں بھی دی جاچکی ہیں۔ مسٹر نقوی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اب ان دہشت گردوں (حافظ سعید اور دیگر) کی گرفتاری کسی بھی وقت عمل میں آ سکتی ہے۔ دریں اثناء عمران خان حکومت کے ایک ذریعہ نے بتایا کہ پنجاب پولیس ’’اوپر‘‘ سے صرف حکم کا انتظار کررہی ہے اور حکم ملتے ہی حافظ سعید پر ’’ہاتھ ڈال دیا‘‘ جائے گا۔ حافظ سعید فی الحال لاہور میں اپنی رہائش گاہ جو ہر ٹاؤن میں قیام پذیر ہیں، پولیس کو جیسے ہی حکومت سے ’’ہری جھنڈی‘‘ دکھائی جائے گی، حافظ سعید کی رہائش گاہ پر دھاوا کیا جائے گا۔ ذریعہ نے مزید بتایا کہ اس بات کے امکانات بھی ہیں کہ حافظ سعید کو جاریہ ہفتہ ہی گرفتار کیا جاسکتا ہے کیونکہ عمران خان حکومت فینانشیل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کے تحت دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے اپنے وعدہ کی پابند ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ انسداد دہشت گردی عدالتوں نے حالیہ دنوں میں جماعت الدعوۃ اور جیش محمد کے 12 ارکان کو پانچ سال کی سزائے قید سنائی ہے۔ لاہور کے علاوہ گجرانوالہ اور ملتان میں بھی دہشت گردی کیلئے مالیہ فراہم کرنے مختلف غیرمنفت بخش تنظیموں اور ٹرسٹوں بشمول الانفال ٹرسٹ، دعوت الارشاد ٹرسٹ اور معاذ بن جبل ٹرسٹ وغیرہ کے خلاف دہشت گردی کیلئے مالیہ فراہم کرنے کے معاملات درج کئے گئے ہیں۔
