حیدرآباد ۔ 11 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : حالت نشہ میں گاڑی چلانے کے تدارک کے لیے چیکنگ کے دوران پولیس کی جانب سے گاڑیوں کو غیر قانونی طور پر ضبط کرنا روک دینے کے لیے تلنگانہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد پولیس نے ضبط شدہ گاڑیوں کو واپس کرنے کا عمل شروع کردیا ہے جس سے موٹر گاڑی والوں کو راحت ہوئی ہے ۔ اس سال یکم جنوری تا 31 اکٹوبر سب سے زیادہ 645 گاڑیاں جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن حدود میں ضبط کی گئیں ۔ اس کے بعد بنجارہ ہلز پولیس حدود میں 615 شراب فراہم کرنے والے زیادہ تر مقامات جوبلی ہلز اور بنجارہ ہلز میں ہونے سے رات کے اوقات میں حالت نشہ میں ڈرائیونگ کے باعث ہونے والے حادثات اس علاقہ میں عام ہیں ۔ اس لیے پولیس نے ان علاقوں میں چیکنگ میں شدت پیدا کی تھی اور اس سے اس طرح کے حادثات میں قابل لحاظ کمی بھی ہوئی جب کہ عدالت کے حکم سے پھر یہ تعداد بڑھ سکتی ہے ۔ پولیس نے کہا کہ ضبط شدہ گاڑیوں کو حوالہ کرنے میں مناسب رہنمایانہ خطوط پر عمل کیا جارہا ہے ۔ مدعا علیہ کو گاڑی حاصل کرنے کے لیے گاڑی کے اصل دستاویزات کے ساتھ پولیس اسٹیشن آنا ہوگا ۔ گاڑی کے کاغذات کی جانچ اور تصدیق کے بعد گاڑی کے مالک کو گاڑی حوالہ کرنے سے قبل کونسلنگ میں شرکت کرنے کے لیے کہا جائے گا ۔ چارج شیٹ داخل کئے گئے کیسیس میں ریسپانڈنٹ کو عدالت میں حاضر ہونا ہوگا ، چالان ادا کرنا ہوگا یا جیل جانا ہوگا ۔ اس کے بعد گاڑی واپس کی جائے گی ۔ ٹریفک پولیس کے عہدیداروں نے کہا کہ بہت کم کیسیس میں جس میں مدعا علیہ شخصی وجوہات یا اصل رجسٹریشن کاغذات داخل نہ کرپانے کے باعث ان کی گاڑی حاصل نہ کرپائے تو ایسی صورت میں گاڑی کو پولیس اسٹیشن میں رکھی جائے گی ۔ تاہم حالت نشہ میں ڈرائیونگ کے خلاف کیسیس کے اندراج کی تعداد میں اضافہ اور چیکنگ میں اضافہ کے باوجود کیسیس میں اضافہ ہورہا ہے اور اس میں کمی کا رجحان نہیں دیکھا جارہا ہے ۔۔