راجہ سنگھ کے دورہ کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی، پولیس کی بھاری جمعیت تعینات
حیدرآباد /26 جون (سیاست نیوز) حبیب نگر کے علاقہ محبوب باغ میں آج ایک نوجوان کے خودکشی واقعہ کو قتل قرار دینے کی کوشش کرتے ہوئے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کی گئی جس کے بعدبھاری پولیس فورس کو متعین کردیا گیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک مسلم نوجوان کے مکان کا شرپسندوں نے محاصرہ کرکے وہاں حملہ کرنے کی کوشش کی اور حالت سے نمٹنے کیلئے علاقہ میں بھاری پولیس فورس تعینات کردی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق محبوب باغ کا ساکن برجو کے مکان میں گزشتہ ہفتہ شادی کی تقریب تھی اس موقع پر اس نے شراب نوشی کی تھی ۔ حالت نشہ میں برجو ایک مسلمان کے مکان میں داخل ہوگیا اور وہاں ایک لڑکی سے مبینہ طور پر دست درازی کی ۔ مسلم لڑکی نے حبیب نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت کرنے کا ارادہ کیا تھا لیکن برجو کے رشتہ دار اور مقامی افراد نے اس معاملہ کو رفع دفع کرنے کی کوشش کی تھی ۔ لڑکی کے بھائی محمد فیروز جو پیشہ سے آٹو ڈرائیور ہے کو اس بات کا پتہ لگا اور برجو سے اس سلسلے میں اس نے بحث کی ۔ برجو گزشتہ 3 دن سے پراسرار طور پر لاپتہ ہوگیا اور پولیس حبیب نگر نے اس سلسلے میں گمشدگی کا ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا ۔ اسی دوران لاپتہ برجو کی نعش آج ٹینک بینڈ سے دستیاب ہوئی ۔ مسلم لڑکی سے دست درازی کرنے پر برجو کے بڑے بھائی نے برجو کو ڈانٹ ڈپٹ کی جس سے دلبرداشتہ ہوکر اس نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔ سمجھا جاتا ہے کہ حبیب نگر پولیس نے علاقہ کی سی سی ٹی وی کیمروں کا تجزیہ کیا ۔ برجو کی نعش دستیاب ہونے اور قتل ہونے کی اطلاع پر برجو کے رشتہ دار برہم ہوگئے اور فیروز کے ملوث ہونے کے شبہ پر اس کے مکان کو گھیر لیا ۔ اسی دوران بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ بھی اپنے حامیوں کے ہمراہ وہاں پہنچ گئے ۔ اس نوجوان کی خودکشی کے واقعہ کو قتل قرار دینے کی کوشش کی گئی۔ اس سے علاقہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ علاقہ محبوب باغ میں صرف دو مسلمانوں کے مکانات ہیں اور شرپسند عناصر کی جانب سے فیروز کے مکان کو گھیرلینے اور نعرے بازی کرنے کے نتیجہ میں مسلم خواتین خوف زدہ ہوگئے اور مدد کیلئے پکارنے لگے ۔ اس بات کا پتہ چلنے پر ڈپٹی کمشنر پولیس سنٹرل زون ٹی وشوا پرساد، اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس فلک نما ایم اے رشید کے علاوہ کئی پولیس عہدیدار بشمول ٹاسک فورس پولیس کو علاقہ میں تعینات کردیا ۔ شرپسند عناصر فیروز کو ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے تھے اور پولیس نے علاقہ کا محاصرہ کرلیا۔