اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے والی شگفتہ فردوس نے گروپ I میں تاریخ بنائی ، محنت و لگن سے پڑھنے مسلم طلبہ کو مشورہ
کاغذنگر /13 اپریل (ایم اے جمیل کی رپورٹ )محنت و لگن اگر دل میں ہو تو منزل تک آسانی سے پہنچا جا سکتا ہے، اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے یا سرکاری نوکری حاصل کرنے کے لیے حجاب و شادی رکاوٹ نہیں بن سکتی، سچی لگن رہی تو منزل اسانی سے طے کیا جا سکتا ہے، ان خیالات کا اظہار ریاست تلنگانہ کے ایک چھوٹے سے شہر کاغذ نگر کے ساکن سید حبیب الرحمن ہیڈ کانسٹیبل کی لڑکی شگفتہ فردوس نے کیا۔ جنہوں نے اپنے والدین کے نام کو آسمان کی بلندیوں پر پہنچا دیا. گروپ ون امتحانات میں اسٹیٹ 18واں رینک حاصل کرنے والی شگفتہ فردوس نے اپنے تاثرات کا اظہار سیاست اسٹاف رپورٹر محمد عبدالجمیل سے کیا، ان کا ہال ٹکٹ 240938010 ہے، شگفتہ فردوس نے 900 کے منجملہ 512 نشانات حاصل کیے۔ شگفتہ فردوس نے اردو میڈیم کی تعلیم حاصل کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ میں اردو میڈیم کے نام کو اعلی سطح پر پہنچانے میں اہم رول ادا کیا۔ کون کہتا ہے کہ اردو میڈیم سے بڑے عہدوں پر فائز نہیں ہوتے، اردو میڈیم تعلیم سے دور بھاگنے والوں کو شگفتہ فردوس ایک آئیڈیل ہے، کاغذ نگر کے انور اردو ہائی سکول اردو میڈیم میں پہلی جماعت تا دسویں جماعت تک اردو تعلیم حاصل کرتے ہوئے 2011 سال میں ایس ایس سی جماعت میں درج اول میں کامیابی حاصل کی، اس کے علاوہ ایم پی سی انٹرمیڈیٹ کی تعلیم 2011اور 2013 تک بالا بھارتی جونیئر کالج کاغذ نگر سے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم حاصل کی، اس کے بعد 2013 تا 2015 میں ڈی ایڈ کرنے کے بعد اعلی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے اپنے ہی گھر بیٹھے امبیڈکر اوپن یونیورسٹی کے ذریعے بی ایس سی کرتے ہوئے شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے 2018 میں گریجویٹ بن گئی، گریجویٹ بننے کے بعد والدین کی جانب سے شگفتہ فردوس کی شادی شیخ پرویز سافٹ ویئر انجینیئر کے ساتھ کر دی گئی, ان کی شادی ہونے کے بعد بھی تعلیم کو آگے بڑھاتے ہوئے بی ایڈ کی تعلیم حاصل کی۔ اور گورنمنٹ اسکول صنعت نگر حیدراباد میں ایس جی گورنمنٹ ٹیچر کی حیثیت سے 2019 میں تقرر عمل میں آیا۔ اس کے بعد انہوں نے بچپن سے ہی ایک بڑے عہدے پر فائض ہونے کا دل میں جو خواب سجائے تھے۔ اس خواب کو پورا کرنے کے لیے اپنی لگن اور جستجو کو جاری رکھتے ہوئے 2024 میں اسکول اسسٹنٹ کی حیثیت سے اسی اسکول میں دوبارہ تقرر ہوا، کچھ مہینے گزرنے کے بعد تلنگانہ حکومت کی جانب سے گروپ ون 563 پوسٹوں کے لیے نوٹیفکیشن کی اجرائی عمل میں لائی گئی۔ گروپ ون کے نوٹیفکیشن اتے ہی شگفتہ فردوس نے اپنی فیملی اور گھریلو زندگی کے کام کاج کے باوجود اپنے ٹیچرز کے عہدے کو تین مہینوں کی رخصت لگا کر گروپ ون امتحانات کے لیے تیاری کا آغاز کر دیا۔ یہاں پر اس بات کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ شگفتہ فردوس شوہر اور اپنے دو بچوں شیخ اہل احمد عمر پانچ سال اور شیخ اذان خلد عمر تین سال دونوں لڑکے رہنے کے باوجود اپنی تعلیم کو اور اپنی محنت کو جاری رکھتے ہوئے گروپ ون میں تلنگانہ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے منعقد کیے گئے گروپ ون امتحانات میں اسٹیٹ 18واں رینک حاصل کرتے ہوئے اپنے فیملی ممبر اور والدین، اپنے گاؤں کے علاوہ سارے تلنگانہ کے مسلمانوں کے نام کو روشن کر دیا ہے۔ اس سے قبل بھی متحدہ ضلع اندھرا پردیش میں ریاستی سطح پر اسٹیٹ تیسرا رینک حاصل کرتے ہوئے عائشہ مسرت خانم ائی اے ایس ساکن کاغذ نگر نے ریکارڈ درج کرتے ہوئے گروپ ون میں امتیازی کامیابی حاصل کی تھی اور ابھی عائشہ مسرت خانم ائی اے ایس ریاست تیلنگانہ میڈیکل اینڈ ہیلتھ محکمہ میں جوانٹ سکریٹری کی خدمات پر برسر خدمات ہے۔ اس طرح سے متحدہ ضلع عادل اباد میں گروپ ون افیسر کی حیثیت سے شاندار کامیابی حاصل کرنے میں شگفتہ فردوس نے دوسری لڑکی کی حیثیت سے اپنا مقام حاصل کیا ہے۔ انشاء اللہ شگفتہ فردوس کو گروپ ون افیسر کی حیثیت سے اسپیشل ڈپٹی کلکٹر عہدہ ملنے کے امکانات روشن ہیں۔ یہاں پر اس بات کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ گروپ ون امتحانات مینس میں 9 اردو میڈیم کے اسٹوڈنٹوں نے کامیابی حاصل کی، بد قسمتی سے تین اردو میڈیم کے اسٹوڈنٹ گروپ ون مینس امتحانات میں غیر حاضر رہے۔ شگفتہ فردوس گروپ ون امتحانات میں اسٹیٹ 18واں رینک حاصل کرنے پر سیاست اسٹاف رپورٹر حکومت عبدالجمیل سے خصوصی ملاقات کے دوران شگفتہ فردوس نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے مجھ کو شادی اور کبھی حجاب رکاوٹ نہیں بنا۔ اس لیے حجاب کے درمیان رہتے ہوئے اسلامی معاشرے کے ذریعے تعلیمی قابلیت حاصل کرنے کے لیے دن اور رات محنت کرنے کا مسلم لڑکیوں کو مشورہ دیا۔