حجاب معاملہ سپریم کورٹ نے کل 16 مارچ 2022 کو کہا کہ وہ ہولی کی تعطیلات کے بعد اس معاملہ کی سماعت کرے گی۔ سینئر ایڈوکیٹ سنجے ہیگڑے نے کل اس معاملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امتحانات آنے والے ہیں اور ہائی کورٹ کے حکم سے کئی لڑکیاں متاثر ہوئی ہیں۔ اس لیے فوری سماعت کی ضرورت ہے۔جب کہ منگل 15 مارچ کو نبا ناز نامی ایک مسلم طالبہ نے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ انس تنویر کے ذریعے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے خصوصی چھٹی کی درخواست دائر کی تھی۔ ابسی دوران گورنمنٹ پی یو کالج، کنڈا پورہ، کرناٹک ضلع کی سال اول کی طالبہ عائشہ شفات نے بھی سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ جب کہ 15 مارچ 2022 کو کرناٹک ہائی کورٹ کے ایک فل بنچ نے صبح فیصلہ کیا تھا کہ حجاب پہننا اسلامی تعلیمات میں ضروری مذہبی عمل کا حصہ نہیں ہے۔ عقیدہ آئین کے دفعہ 25 کے تحت محفوظ نہیں ہے۔