تنازعہ پر اظہار افسوس،تعلیمی اداروں سے سیاست کو دور رکھنے کا مشورہ، تنازعہ پر ہندی میں نظم
حیدرآباد ۔ 10 ۔ فروری (سیاست نیوز ) ٹی آر ایس کی رکن کونسل اور چیف منسٹر کے سی آر کی دختر کویتا نے ملک میں جاری حجاب کے تنازعہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حجاب کے مسئلہ پر کسی کو جبر کی اجازت نہیں ہے۔ خواتین کا اختیار ہے کہ وہ حجاب پہنیں یا نہیں ۔ کویتا نے کرناٹک کی مسلم طالبہ مسکان کے ساتھ پیش آئے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ حجاب کا استعمال مسکان کا انفرادی حق اور ا ختیار ہے، اس معاملہ میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں۔ جس طرح میں سندور کا استعمال کرتی ہوں ، اسی طرح خواتین کو حجاب سے روکنا درست نہیں ہے۔ کویتا نے حجاب تنازعہ پر ہندی میں ایک نظم تحریر کی اور اسے ٹوئیٹر پر پیش کیا۔ کویتا نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ سندور کا استعمال میرا اختیار تمیزی ہے، اسی طرح حجاب مسکان کا اختیار ہے۔ خواتین کو اجازت دی جائے کہ وہ خود فیصلہ کریں کہ انہیں کیا استعمال کرنا چاہئے اور ان کیلئے سہولت کس میں ہے۔ کویتا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صدیوں سے خواتین کے ساتھ ناانصافی جاری ہے۔ 21 ویں صدی میں خواتین کو انصاف کی توقع تھی لیکن بعض گوشوں کی جانب سے خواتین اور طالبات کیلئے تعلیم کے مواقع کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حجاب کے مسئلہ کو اسکولس اور کالجس میں سیاسی رنگ دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کو اسکول اور کالجس سے دور رکھنا چاہئے کیونکہ لڑکیوں کی ترقی اور تعلیم کے مواقع متاثر ہوسکتے ہیں۔ موجودہ تنازعات سماج کیلئے ٹھیک نہیں ۔ ہندوستان میں ایک دوسرے کے مذاہب کا احترام اور جذبہ رواداری کی ضرورت ہے۔ کسی مذہب کی خرابیاں تلاش کرنے کے بجائے اس کی خوبیوں کو دیکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کیلئے طالبات کو بہتر مواقع فراہم کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے طلبہ اور سرپرستوں سے اپیل کی کہ پھوٹ ڈالنے والی طاقتوں کی مہم کا شکار نہ ہوں۔ لڑکیوں اور طالبات کو ہمت دلانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ حالات کا مقابلہ کرسکیں۔ میں سندور لگاؤں یا نہیں یہ میرا اختیار ہے۔ کوئی بھی مجھے پابند نہیں کرسکتا۔ر