حجاب کے معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینا ملک کی جامع ثقافت کے خلاف سازش : نقوی

,

   

کرناٹک کے کچھ تعلیمی اداروں میں حجاب سے متعلق تنازعہ کے درمیان مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی نے بدھ کو کہا کہ کسی بھی ادارے کے پاس ’ڈریس کوڈ (گارمنٹ مینوئل)، ڈسپلن (نظم و ضبط)‘ نہیں ہے۔ حجاب کے فیصلے کو فرقہ وارانہ رنگ دینا ہندوستان کی جامع ثقافت کے خلاف ایک سازش ہے۔نقوی نے یہ بھی کہاکہ اپنے ملک میں اقلیتوں پر جرائم اور مظالم کا جنگل بن چکا پاکستان ہمیں رواداری اور سیکولرازم کا سبق دے رہا ہے۔ پاکستان میں اقلیتوں کے سماجی، تعلیمی، مذہبی حقوق کو ڈھٹائی اور بے شرمی سے پامال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ ہندوستان میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ، احترام اور احترام ہندوستان کے کلچر سنسکار سنکلپ کا حصہ ہے۔ان کے مطابق دنیا میں رہنے والے ہر 10 مسلمانوں میں سے ایک ہندوستان میں رہتا ہے۔ دیگر عبادت گاہوں کی طرح ہندوستان میں تین لاکھ سے زیادہ فعال مساجد ہیں، 50 ہزار سے زیادہ مدارس، 50 ہزار سے زیادہ اقلیتی تعلیمی ادارے ہیں۔ اس کے علاوہ اقلیتی معاشرے ملک کے تمام اداروں اور سہولیات میں برابر کے شریک ہیں۔