کوویڈ سرٹیفکیٹ کیلئے 2500 روپئے، درمیانی افراد سرگرم، ویب سائیٹ کے موبائیل نمبرات سے مایوسی
حیدرآباد۔/22 فروری، ( سیاست نیوز) حج ہاوز نامپلی میں حج 2023 کیلئے آن لائن درخواستیں داخل کرنے کیلئے پہنچنے والے درخواست گذاروں کو کوویڈ سرٹیفکیٹ کے نام پر بھاری رقم دینے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے۔ اگر کسی درخواست گذار کے پاس کوویڈ ویکسنیشن کا سرٹیفکیٹ نہ ہو تو اسے قرعہ اندازی میں سلیکشن کے بعد روانگی سے قبل سرٹیفکیٹ داخل کرنا ہوگا لیکن حج کمیٹی پہنچنے والوں کو کوویڈ سرٹیفکیٹ کے نام پر درمیانی افراد سے رجوع کیا جارہا ہے۔ حج ہاوز کے احاطہ میں حج کمیٹی کے بعض ملازمین کی ملی بھگت سے درمیانی افراد سرگرم ہیں جو درخواست گذاروں کو 2 ہزار تا 2 ہزار پانچ سو روپئے میں کوویڈ سرٹیفکیٹ دلانے کا لالچ دے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض درخواست گذاروں کو نامپلی میں واقع ایک سرکاری ہاسپٹل رجوع کیا جارہا ہے جہاں 2500 روپئے میں درمیانی افراد کوویڈ سرٹیفکیٹ کا انتظام کررہے ہیں۔ اس طرح درخواست گذاروں کا استحصال کیا جارہا ہے۔ دوسری طرف حج ہاوز احاطہ میں مفت درخواستوں کے ادخال کیلئے 7 کاؤنٹرس قائم کئے گئے ہیں۔ روزانہ 100سے زائد افراد رجوع ہورہے ہیں جنہیں پہلے ٹوکن جاری کیا جاتا ہے۔ درخواست گذاروں نے شکایت کی کہ 3 بجے سہ پہر ٹوکن کاؤنٹر بند کردیا جارہا ہے جس کے نتیجہ میں دوردراز سے آنے والوں کو مایوسی کا سامنا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حج کمیٹی کیلئے دو موبائیل نمبر ویب سائیٹ پر موجود ہیں لیکن ان پر کال ریسیو نہیں کیا جاتا۔ر
ایک نمبر ایگزیکیٹو آفیسر کا ہے جو اپنی دیگر مصروفیات کے سبب ہر کال ریسیو نہیں کرسکتے جبکہ دوسرا نمبر حج کمیٹی کے آفس سب آرڈینیٹ کا ہے لیکن وہ بھی فون اٹھانا گوارا نہیں کرتے اور اس سلسلہ میں صدرنشین حج کمیٹی محمد سلیم سے شکایت کی گئی لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ حج کمیٹی کو چاہیئے کہ وہ فون ریسیو کرنے والے افراد کے موبائیل نمبر دیں یا پھر لینڈ لائن نمبر دیا جائے تاکہ اضلاع سے فون پر تفصیلات اور کسی وضاحت کیلئے ربط قائم کرنے والوں کو مایوسی نہ ہو۔ حج درخواستوں کے ادخال کے مرحلہ میں درمیانی افراد کی سرگرمیوں کا یہ حال ہے تو قرعہ اندازی اور روانگی تک پتہ نہیں کس کس انداز میں عازمین کا استحصال کیا جائے گا۔ر