حج کمیٹی کو بجٹ کی عدم اجرائی، مالیاتی بحران کا اندیشہ

   

محض 70 لاکھ روپئے میں کیمپ کا انعقاد ممکن نہیں، تنخواہوں پر سالانہ ایک کروڑ 25 لاکھ کا خرچ
حیدرآباد۔15 ۔ جولائی (سیاست نیوز) حج 2019 ء کے کیمپ کے آغاز سے عین قبل حکومت کی جانب سے بجٹ کی اجرائی میں تساہل کے نتیجہ میں تلنگانہ حج کمیٹی مالیاتی بحران کی طرف بڑھ رہی ہے۔ حکومت نے دوسرے سہ ماہی کا بجٹ ابھی تک جاری نہیں کیا ہے جس کے نتیجہ میں حج کیمپ کے اخراجات کی ادائیگی حج کمیٹی کے لئے چیلنج بن چکی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے جاریہ مالیاتی سال کسی بھی اقلیتی ادارہ کو ابھی تک دوسرے سہ ماہی کا بجٹ جاری نہیں کیا۔ اسی فہرست میں حج کمیٹی بھی شامل ہے۔ حالانکہ حکومت عازمین حج کیلئے بہتر سے بہتر انتظامات اور بجٹ کی کمی نہ ہونے کا بار بار اعلان کیا لیکن بجٹ کی اجرائی میں دلچسپی نہیں دکھائی ۔ اگر حج کیمپ کے آغاز تک دوسری سہ ماہی کی رقم جاری نہیں کی گئی تو کیمپ کی سرگرمیاں متاثر ہوسکتی ہیں۔ واضح رہے کہ حج کمیٹی کے لئے بجٹ میں چار کروڑ روپئے مختص کئے گئے اور پہلے سہ ماہی کے تحت ایک کروڑ روپئے جاری کئے جاچکے ہیں ۔ گزشتہ مالیاتی سال بھی حج کمیٹی کا بجٹ چار کروڑ تھا اور صرف دو سہ ماہی کی اقساط جاری کی گئی تھیں۔ جاریہ سال ایک کروڑ کی اجرائی کے بعد سے 30 لاکھ روپئے خرچ ہوچکے ہیں اور حج کمیٹی کے اکاؤنٹ میں صرف 70 لاکھ روپئے موجود ہیں جبکہ کیمپ کے تمام انتظامات کیلئے تقریباً ایک کروڑ 40 لاکھ روپئے کی ضرورت پڑے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ بجٹ کی اجرائی کے سلسلہ میں محکمہ فینانس سے نمائندگی کی گئی لیکن کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ حج کیمپ کا باقاعدہ آغاز 18 جولائی کو پہلی فلائیٹ سے ہورہا ہے اور عازمین حج کے طعام ، سپلائینگ کمپنی اور مینٹننس کے کنٹراکٹرس نے اڈوانس رقومات کی ادائیگی کیلئے درخواست داخل کی ہیں۔ طعام کے انتخابات پر تقریباً 32 لاکھ ، سپلائینگ کمپنی کے لئے 4 لاکھ اور مینٹننس کیلئے 4 لاکھ 50 ہزار کا خرچ ہوگا ۔ حج کمیٹی نے جاریہ سال عازمین حج کو ایرپورٹ لیجانے کیلئے ایر کنڈیشنڈ بسوں کو حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ایر کنڈیشنڈ بسوں اور لگیج کی منتقلی سے متعلق دو خصوصی ڈی جی ٹی بسوں کیلئے جملہ اخراجات 67 لاکھ 18 ہزار روپئے ہوں گے جبکہ گزشتہ سال یہ خرچ نان اے سی بسوں کے ذریعہ 13 لاکھ روپئے ہوا تھا۔ آر ٹی سی نے فی بس 27,000 روپئے معہ جی ایس ٹی کا تخمینہ مقرر کیا ہے جبکہ گزشتہ سال نان اے سی بسیں فی بس 4,000 روپئے کے حساب سے فراہم کی گئی تھی۔ اخراجات کے لئے رقم کی کمی کے علاوہ ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی دشوار کن ہوسکتی ہے۔ حج کمیٹی میں 14 ریگولر اور 27 آؤٹ سورسنگ ملازمین ہیں۔ ریگولر اسٹاف کی تنخواہوں پر ماہانہ 3 لاکھ 90 ہزار 708 روپئے کا خرچ آتا ہے جبکہ آؤٹ سورسنگ ملازمین کی ماہانہ تنخواہ 4 لاکھ 19 ہزار 485 ہے۔ دونوں زمروں کی ماہانہ تنخواہ 10 لاکھ 8 ہزار 996 ہوتی ہے۔ ملازمین کے علاوہ صدرنشین حج کمیٹی کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ 95 ہزار ہے، جس میں ایک لاکھ تنخواہ ، 50,000 ایچ آر اے اور 45,000 وہیکل الاؤنس شامل ہیں۔ حج کمیٹی صدرنشین اور ملازمین کی تنخواہوں پر سالانہ ایک کروڑ 25 لاکھ روپئے خرچ کرتی ہے۔ حکومت اگر حج کیمپ کے آغاز سے قبل دوسرے سہ ماہی کا بجٹ جاری نہ کریں تو کیمپ کے انتظامات اور تنخواہوں کی ادائیگی متاثر ہوگی۔