حج کی منسوخی پر رقم کی واپسی میں کٹوتی کرنا ناقابل فہم

   

مرکزی حکومت سے احکامات واپس لینے صدر انجمن حجاج ضلع ورنگل ڈاکٹر انیس کا بیان
ورنگل۔19 اگسٹ ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) جناب ڈاکٹر انیس احمد صدیقی صدر انجمن حجاج ضلع ورنگل نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت سعودیہ کی جانب سے ہندوستانیوں کے لئے 1لاکھ 75ہزار عازمین کے لئے کوٹہ الاٹ کیا جاتا ہے جس میں سے تقریبا 70ہزار پرائیویٹ ٹراویلس کے حصے میں آتے ہیں اور بقیہ حج کمیٹی آف انڈیا کے تحت تمام ہندوستان کے مختلف ریاستوں سے درخواستیں مطلوب کی جاتی ہیں اور عموما عازمین حج کے کوٹہ سے کئی گنا زیادہ درخواستیں وصول ہوتی ہیں۔ہر درخواست گذار سے حج اخراجات کے علاوہ 300روپئے اور اس پر 1ہزار روپئے مختلف عنوانات کے تحت زائد وصول کئے جاتے ہیں۔ حالانکہ ایک عرصہ دراز تک عازمین کے لئے حج سبسیڈی پیش کی جاتی رہی ہے۔لیکن گزشتہ چند سالوں سے اسے بھی مسدود کردیا گیا ہے۔گزشتہ اور امسال عزیزیہ میں مقیم عازمین حج کے لئے 3.50 لاکھ تا 4 لاکھ کے اخراجات بتائے گئے جبکہ ان کے لئے مزید کم سے کم 50ہزار روپیوں کے ریال خریدنا ضروری ہوتا ہے تاکہ متفرق اخراجات کی پابجائی کی جاسکے۔یہ تمام عازمین حج پوری عمر اپنی آنکھوں میں ایک خواب سجائے رکھتے ہیں کہ حج کی سعادت نصیب ہو اور اس کے لئے تمام عمر اپنے اخراجات میں کٹوتی کرتے ہوئے کچھ رقم پس انداز کی جاتی ہے اور اسی سے یہ اپنے خوابوں کی تعبیر کے لئے مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کی زیارت کے ساتھ ساتھ فریضہ کے لئے نکل پڑتے ہیں۔2026کے عازمین حج کے لئے جو ہدایات سامنے آئی ہیں اس کے پیش نظر ایسے عازمین حج جو اپنی صحت یا مالی مجبوریوں کی بنا پر سفر حج سے محروم ہوجاتے ہیں ان کی ادا کی گئی رقم وقفوں کے ساتھ منہا کردی جائے گی اور جو عازمین حج آخری وقت میں اپنا سفر حج منسوق کرنا چاہتے ہیں ان کی تمام کی تمام رقم ہڑپ کرلی جائے گی۔حج کمیٹی کے اس طرح کے احکامات نہ صرف عازمین حج کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہے بلکہ مرکزی حج کمیٹی کے لئے بھی نا مناسب ہے کیونکہ حج ایک مقدس مذہبی فریضہ ہے جو ہر مسلمان کے لئے ،ہر عاقل ،بالغ ،صاحب استطاعت مسلمان کے لئے ضروری ہے حکومت کے اس طرح سے حج کی رقم کے ضبط کرنے کی ہم نہ صرف پرزور مذمت کرتے ہیں بلکہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری ان احکامات کو واپس لیتے ہوئے حج کے تقدس کو برقرار رکھے۔حکومت دوسرے مذاہب کے لئے مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لئے جہاں ایک جانب کروڑوں روپئے خرچ کرتی ہے وہیں مسلمانوں کے لئے بھی حج پر جانے والے عازمین حج کے لئے حکومت کی امداد تو درکنار اُن کی اپنی محنت شاقہ سے جمع شدہ رقم کو اس طرح سے ضبط کیاجانا انتہائی ناقابل فہم عمل ہے جسے فی الفور ختم کیا جانا چاہیے۔