حج کے دوران اْم القریٰ یونیورسٹی کا تحقیقی و تربیتی کردار نمایاں

   

مکہ مکرمہ ،9 جون (ایس پی اے ) ۔مکہ مکرمہ میں جیسے جیسے لاکھوں فرزندانِ اسلام فریضہ حج مکمل کر رہے ہیں، اْم القریٰ یونیورسٹی دنیا کے سب سے اہم مذہبی اجتماعات میں سے ایک کی معاونت کے لیے اپنی تحقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہی ہے۔ یونیورسٹی کی وائس ریکٹر برائے سرمایہ کاری و سماجی شراکت، ڈاکٹر وردہ بنت عبداللہ الاسمری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ نے سعودی عرب کے حج و عمرہ انفرااسٹرکچر کی معاونت کے لیے تمام دستیاب وسائل وقف کردیے ہیں، تاکہ وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگی قائم کی جا سکے۔ ڈاکٹر الاسمری نے کہاہم ہر سال اپنی انسانی، سائنسی، انتظامی اور تحقیقی صلاحیتوں کو متحرک کرتے ہیں، جن کے تحت خصوصی تعلیمی و تربیتی پروگرام، میدانی مطالعات اور مشاورتی خدمات فراہم کی جاتی ہیں تاکہ حجاج کرام کے تجربات اور سروس کے معیارکو بہتر بنایا جا سکے۔ یونیورسٹی کی رواں سیزن کی نمایاں کاوش عازمین کی معاونت کے لیے لائسنسنگ اور کوالیفکیشن پروگرام ہے، جس کے تحت 15 زبانوں میں فراہم کردہ 20 تربیتی ماڈیولز اور50 پیکیجز کے ذریعے 3 لاکھ سے زائد تربیتی مواقع فراہم کیے گئے۔ دیگر اقدامات میں رافض الحرمین پروگرام شامل ہے، جس کے تحت 30 اداروں کے 3,000 سے زائد شرکاء کو شامل کرتے ہوئے1 لاکھ سے زائد تربیتی نشستیں دی گئیں۔ اسی طرح بس گائیڈ تربیتی پروگرام کے تحت 3,500 گائیڈزکو نقل و حمل میں حجاج کی رہنمائی کے لیے سند یافتہ کیا گیا۔ بین الاقوامی رسائی کے ضمن میں یونیورسٹی ہر جمعہ کے خطبے اور یوم عرفہ کے خطبات کا 20 سے زائد زبانوں میں ترجمہ کرتی ہے، جس کے ذریعے اندازاً 60 کروڑ مسلمانوں تک پیغام پہنچایا جاتا ہے۔