حج کمیٹی کے عہدیدار خالی ہاتھ واپس، 96 ہزار درخواست گذار اُلجھن میں
حیدرآباد۔/27 مارچ، ( سیاست نیوز) حج 2022 میں ہندوستانی عازمین حج کی شرکت کے بارے میں صورتحال ابھی بھی غیر یقینی دکھائی دے رہی ہے۔ حکومت ہند اور سعودی عرب کے درمیان ابھی تک حج معاہدہ طئے نہیں پایا جبکہ رمضان المبارک کے آغاز کو صرف چند دن باقی ہیں۔ ہر سال رمضان المبارک سے قبل ہی حج معاہدہ کو قطعیت دی جاتی رہی ہے اور ہندوستان کیلئے عازمین حج کے کوٹہ کا تعین کیا جاتا رہا ہے۔ اس مرتبہ سعودی حکومت نے ابھی تک دیگر ممالک کیلئے حج کوٹہ کا تعین نہیں کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حج کمیٹی آف انڈیا کے عہدیدار جدہ سعودی عرب میں سہ روزہ حج کانفرنس میں شرکت کے بعد ممبئی واپس ہوگئے لیکن سعودی حکومت نے معاہدہ اور حج کوٹہ کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی۔ جاریہ سال حج کے امکانات اس لئے بھی روشن دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ سعودی حکومت نے عمرہ عازمین کیلئے پابندیوں کو ختم کردیا ہے۔ سعودی عرب سے واپسی کے باوجود چیف ایگزیکیٹو آفیسر حج کمیٹی آف انڈیا یعقوب شیخ ریاستی حج کمیٹیوں کو کچھ بھی کہنے سے قاصر ہیں۔ ریاستی حج کمیٹیوں کی جانب سے حج کوٹہ کے بارے میں ان سے وضاحت طلب کی گئی لیکن یعقوب شیخ کا کہنا ہے جب تک حج معاہدہ طئے نہیں پائے گا اس وقت تک کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔ جاریہ سال 96 ہزار افراد نے حج کیلئے درخواست فارم داخل کئے ہیں لیکن حج معاہدہ کی عدم تکمیل کے سبب درخواست گذاروں میں اُلجھن پائی جاتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جدہ میں منعقدہ حج کانفرنس میں سعودی حکومت نے حج کیلئے جاری تیاریوں، انتظامات، سیکوریٹی اور ایر پورٹ پر سہولتوں کا ذکر کیا لیکن حج کوٹہ کی تقسیم کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ یعقوب شیخ کا کہنا ہے کہ عازمین کی جانب سے مسلسل وضاحت طلب کی جارہی ہے لیکن غیر یقینی حالات کے سبب حج کمیٹی کے ذمہ دار کچھ بھی کہنے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حج معاہدہ کی تکمیل کے بعد ریاستوں کیلئے حج کوٹہ اور روانگی کے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔ر