حرمین شریفین کی سائبر سکیورٹی سرخ لکیر ہے :السدیس

   

ریاض : صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین کے جنرل صدر الشیخ عبدالرحمن السدیس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حرمین شریفین کی سائبر سکیورٹی ایک سرخ لکیر ہے جسے عبور نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے زور دے کر کہا حرمین شریفین کے انتظامی امور کا ذمہ دار ادارہ کسی بھی قسم کی سائبر سکیورٹی کی خلاف ورزی اور خطرے سے پوری قوت سے نمٹے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حرمین شریفین میں اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیارات کے مطابق سائبر سکیورٹی کے انتظامات موجود ہیں۔ سائبر سکیورٹی سے متعلق آگاہی کے حوالے سے السدیس نے ایک تقریر میں حرمین شریفین سائبر آکٹوپس کے حملوں کے لیے کسی بھی کمرے کو کھولنے سے لے کر ایک محفوظ اور قابل اعتماد سائبر اسپیس بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔صدر جنرل نے حرمین شریفین میں سائبر سکیورٹی کے بہترین پراجکٹ کیلئے ایک عظیم الشان انعام پیش کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے سائبر سکیورٹی اتھارٹی اور متعلقہ حکام کے ساتھ مل کرمسجد حرام اور مسجد نبویؐ میں سائبر سکیورٹی کانفرنس کے انعقاد کی سفارش کی۔ السدیس نے نیشنل سائبرسکیوریٹی اتھارٹی کے تعاون سے اپنے ملازمین کے لیے ’’اسپیس نہ کھولیں‘‘ کے عنوان سے ایک پینل مباحثہ کا اہتمام کرنے کے علاوہ سائبر سکیورٹی کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے ایک خصوصی شعبہ کے قیام کا بھی اعلان کیا۔کورونا وباء کے بعد حرمین شریفین میں زائرین کی سیکوریٹی اور صحت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ زائرین کو ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کے حکومت کی جانب سے نہ صرف اقدامات کئے جارہے ہیںبلکہ ویزا اور دیگر امور میں کئی رعایتیں بھی دی گئی ہیں۔