سری نگر، 4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک فہرست جس میں کہا گیا ہے کہ حریت لیڈروں کے بچے اور دیگر قریبی رشتہ دار بیرون ملک تعلیم حاصل کررہے ہیں، اس بات کے ردعمل میں جموں کشمیر پیپلز موومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر شاہ فیصل نے کہا ہے کہ حریت لیڈروں کا بھی حق بنتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے بیرون ملک بھیج دیں۔شاہ فیصل نے جمعرات کے روز شمالی کشمیر کے سرحدی قصبہ اوڑی میں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ‘ہر کسی کو حق بنتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے باہر بھیج دیں، جب باقی پارٹیوں کے لیڈر اپنے بچوں کو پڑھنے کے لئے باہر بھیج سکتے ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ حریت لیڈروں کا بھی حق بنتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو باہر پڑھنے کے لئے بھیجیں’۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی پر تنقید کرنی ہو یا کسی ایجنڈے کی تنقید کرنی ہو تو وہ منطقی ہونی چاہئے منفی تنقید کرنا لازمی نہیں ہے ۔یاد رہے کہ وزارت امور داخلہ نے ایک فہرست جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 14 حریت لیڈروں کے 21 اپنے بچے یا قریبی رشتہ دار ملک کے باہر مختلف ممالک میں یا تو تعلیم حاصل کررہے یا نوکریاں کررہے ہیں۔حریت لیڈران کی فہرست میں حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے سربراہان سید علی گیلانی و میر واعط عمر فاروق اور دختران ملت کی سربراہ آسیہ انداربی بھی شامل ہیں۔