تل ابیب ؍ بیروت: گذشتہ برس لبنان میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی جنگ میں اسرائیلی فوج کے انٹیلی جنس یونٹ نے اہداف وضع کرنے اور حزب کی سینئر قیادت کو ہلاک کرنے میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔مذکورہ یونٹ میں دو اسرائیلی خواتین افسران بھی شریک رہیں جس نے حزب اللہ کے خلاف بے رحمی سے ضربیں لگائیں۔ یہ بات “اسرائیل ہیوم” اخبار نے بتائی۔اخبار کے مطابق دونوں خواتین افسران … کیپٹن “ڈی” اور لیفٹننٹ “او” نے حزب اللہ کے اعلی سطح کے رہنما فؤاد شکر کی ہلاکت میں بڑے پیمانے پر حصہ لیا۔ شکر کی حیثیت حزب اللہ میں چیف آف اسٹاف جیسی تھی۔ دونوں افسران نے ایران نواز حزب اللہ کی صلاحیت ختم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔کیپٹن “ڈی” نے اسرائیلی فوج کے انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے آپریشنز ڈپارٹمنٹ میں لبنان بیورو کی سربراہی انجام دی۔ اس نے 27 ستمبر 2024 کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی ہلاکت کی منصوبہ بندی میں بھی حصہ لیا۔اس حوالے سے بیس سالہ خاتون افسر نے بتایا کہ “ہم نے جو کچھ بھی کیا ، یہاں تک کہ نصر اللہ کا خاتمہ ، اس کا مقصد حزب اللہ کو کمزور کرنا اور اسے ادنی ترین سطح تک لانا تھا”۔دوسری جانب لیفٹننٹ “او” نے سرائیلی اخبار کو بتایا کہ وہ جس انٹیلی جنس یونٹ میں شامل ہوئی وہ 2006 میں لبنان جنگ کے بعد بنایا گیا تھا۔
اس یونٹ نے حزب اللہ کے خلاف کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد میں دہرا کردار ادا کیا۔لیفٹننٹ “او” نے باور کرایا کہ 27 ستمبر 2024 کو نصر اللہ کی ہلاکت ایک اہم موڑ تھا۔ خاتون افسر کے مطابق ٹیم کے سربراہ نے نصر اللہ کی موت کے فورا بعد انھیں مبارک باد پیش کی تاہم پھر جلد ہی باور کرایا کہ “مقصد ابھی حاصل نہیں ہوا ہے۔”