بیروت۔ 10 اگست (ایجنسیز) لبنان کی حکومت نے ہفتے کیبروز ایران کے اس موقف کی سخت مذمت کی ہے۔ ایران نے حزب اللہ کو امریکی دباؤ میں غیر مسلح کرنے کے لیے لبنانی حکومت کے جاری اقدامات کی مخالفت کی ہے۔ تاہم لبنان کی حکومت نے اس ایرانی موقف کو قابل مذمت اور ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ایران کا یہ بیان ہفتے کے روز سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر کی طرف سے سامنے آیا تھا۔یاد رہے لبنانی کابینہ نے منگل کے روز فیصلہ کیا ہے ملک میں ہتھیاروں پر صرف لبنانی فوج کی اجارہ داری رہے گی اور کسی بھی گروہ کو مسلح ہونے کا حق نہیں دیا جا سکتا۔بظاہر لبنانی کابینہ کا یہ فیصلہ حزب اللہ کو ہی غیر مسلح کرنے کے لیے ہے۔ جس کا مطالبہ اسرائیل کر چکا ہے اور امریکہ نے اس سلسلے میں ایک تفصیلی روڈ میپ پیش کیا ہے تاکہ یہ کام ایک منظم اور مربوط ٹائم فریم کے ساتھ یہ کام کیا جاسکے۔سپریم لیڈر کے بین الاقوامی امور کے مشیر علی اکبر ولائتی نے اس بارے میں اپنے بیان میں کہا ہے ‘ اسلامی جمہوریہ ایران حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے خلاف ہے۔ ایران نے ہمیشہ عوامی مزاحمت کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی یہ حمایت جاری رکھی جائے گی۔’لبنان کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ ایکس’ پر ایک بیان میں ایرانی موقف کی مذمت کی یے۔لبنانی بیان میں کہا گیا ہے کہ بعض ایرانی قائدین مسلسل اس طرح کی مداخلت کرتے رہے ہیں۔ مگر ایران کو سمجھنا چاہیے کہ لبنان کے کے فیصلوں پر رد عمل دینا ایران کا حق نہیں ہے۔اس لیے ایرانی قیادت کے لیے بہتر ہے کہ وہ اپنے ایشوز پر ہی توجہ دے۔ اسے اس سلسلے میں زیادہ خدمات انجام دینی چاہییں۔’