ہزاروں افراد کی شرکت، مشروط تعداد کی شرط سے متعلق عدالتی احکام کی خلاف ورزی
بھینسہ۔ 5 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاست تلنگانہ کے حساس مقام بھینسہ میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی جانب سے تلنگانہ ہائی کورٹ سے اجازت لیکر ریلی نکالی گئی جو پھولے نگر میں سرسوتی شیشو مندر سبھدرا واٹیکا میں اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کی قیادت بھینسہ آر ایس ایس ذمہ دار کرشنا داس نے کی اور مہمان خصوصی کی حیثیت سے آر ایس ایس قائدین گاڈے مہیش اور ہندو شیکھر نے شرکت کی جبکہ ریلی میں سیاسی قائدین جن میں بی جے پی قائد موہن راؤ پٹیل اور ڈاکٹرس ، وکلا کے علاوہ معصوم بچوں کے بشمول ہزاروں اکثریتی طبقے کے افراد نے آر ایس ایس کا یونیفارم پہنچ کر ہاتھوں میں لاٹھی لیکر حصہ لیا ۔ ریلی کے اختتام پر پھولے نگر میں سرسوتی شیشو مندر سبھدرا واٹیکا میں آر ایس ایس کا پروگرام منعقد کیا گیا جس میں مختلف بی جے پی قائدین جن میں پی راما راؤ پٹیل ، ڈاکٹر رما دیوی ، موہن راؤ پٹیل و دیگر نے شرکت کی ریلی کے پیش نظر نرمل ضلع ایس پی پراوین کمار آئی پی ایس اور بھینسہ اے ایس پی کانتی لال پٹیل آئی پی ایس کی نگرانی میں تقریباً 200 پولیس جوانوں کو متعین کرتے ہوئے حفاظتی انتظامات کئے تھے، جبکہ کورٹلہ سرکل انسپکٹر پراوین کمار کو خصوصی طلب کیا گیا تھا اور پولیس طلایہ گردی بھی شدت کے ساتھ جاری تھی ریلی کے دوران ٹریفک نظام بھی متاثر دیکھا گیا پولیس عہدیدار شہر کے حالات پر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ پولیس کنٹرول اینڈ کمانڈ روم میں مشاہدہ کررہے تھے۔ واضح رہیکہ بھینسہ میں پولیس کی جانب سے آر ایس ایس کی ریلی کو اجازت نہ ملنے پر آر ایس ایس کے ذمہ داروں نے تلنگانہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے جس پر ہائی کورٹ نے بھینسہ میں آر ایس ایس کی ریلی کی مشروط اجازت دیتے ہوئے صرف پانچ سو افراد کی شرکت ، مساجد سے تین سو میٹر کی دوری ، متنازعہ نعروں اور تقاریر سے پرہیز اور مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے افراد کو شریک نہ کرنے کی ہدایت دی لیکن ریلی میں ہزاروں اکثریتی طبقے کے افراد اور آر ایس ایس کارکنوں نے شرکت کرتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ احکامات کی کھلے عام خلاف ورزی کی۔