لندن : نوجوان اوپنر حسیب حمید کی ہندوستان کے خلاف دو ٹسٹ مقابلوں کے لئے معلنہ 17 رکنی انگلش ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔ ہندوستان کے خلاف کھیلی جانے والی ٹسٹ سیریز کے لئے انگلش حکام نے جو 17 رکنی ٹیم کا اعلان کیا ہے ، اس میں آل راؤنڈر بین اسٹوکس اور سام کرن کے علاوہ وکٹ کیپر جوس بٹلر کی واپسی ہوئی ہے۔ ٹیم میں شامل ایک اور اہم نام اولی رابنسن کا ہے، جنہیں متنازعہ ٹوئیٹ کے بعد تحقیق کے لئے معطل کردیا گیا تھا لیکن اب وہ اپنے کیریئر کا دوبارہ آغاز کرسکیں گے ۔ فاسٹ بولر جوفرا آرچر اور کرس ووکس زخمی ہونے کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں کئے گئے ہیں۔ دریں اثناء ایسا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ فاسٹ بولر آرچر ہندوستان کے خلاف مکمل سیریز نہیں کھیل پائیں گے کیونکہ وہ اپنی کہنی کے طویل مسئلہ سے ہنوز باہر نہیں نکل پائے ہیں۔ ووکس متعلق امید کی جارہی ہے کہ ہندوستان کے خلاف ٹسٹ سیریز کے ابتدائی مقابلوں میں ٹیم کا حصہ نہ ہونے کے باوجود وہ آئندہ مقابلوں میں ٹیم کو دستیاب رہیں گے ۔ نوجوان حمید کی ٹیم میں واپسی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ انہیں 2016 ء میں ہندوستان کے دورہ پر انگلش ٹیم کا حصہ بنایا گیا تھا لیکن اس وقت تین مقابلوں میں ان کے مظاہرے مایوس کن رہے تھے جس کے بعد انہیں ٹیم سے خارج کردیا گیا تھا لیکن رواں سیزن انہوں نے شاندار مظاہر کرنے کے علاوہ ہندوستان کے خلاف تین روزہ مقابلہ میں کاؤنٹی الیون کی نمائندگی کرتے ہوئے شاندار سنچری بنائی ہے ۔ علاوہ ازیں کاؤنٹی چمپین شپ میں انہوں نے 34.85 کی اوسط سے 9 مقابلوں میں 642 رنز اسکور کئے ہیں جس میں 2 سنچریاں اور 4 نصف سنچریاں ہیں۔ ان کے یہ مظاہرے ہندوستان کے خلاف کھیلے گئے کاؤنٹی الیون کے وارم اپ مقابلہ سے قبل کے ہیں جبکہ انہوں نے ہندوستان کے خلاف بھی شاندار سنچری اسکور کی ہے ۔ حمید کو نیوزی لینڈ کے خلاف منعقدہ ٹسٹ سیریز میں بھی شامل کیا گیا تھا لیکن وہ محفوظ کھلاڑی کے طور پر ٹیم میں موجود تھے۔ انگلش ٹیم کے ہیڈ کوچ کرس سلور ووڈ نے کہا ہے کہ ہندوستان کے خلاف گھریلو ٹسٹ سیریز کا بے صبری سے انتظار کیا جارہا ہے اور سرخ گیند سے کھیلی جانے والی یہ سیریز کافی دلچسپ ہونے کے قوی امکانات ہیں ۔ انگلش کوچ نے مزید کہا ہے کہ ہندوستانی ٹیم ایک بہترین اور باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم ہے جس نے حالیہ برسوں میں بیرونی ممالک میں بہترین مظاہروں کے ذریعہ مطلوبہ نتائج حاصل کئے ہیں۔ ہمیں اس سیریز کے کافی مسابقتی ہونے کی امید ہے جس کے لئے ہم نے ممکنہ طاقتور ٹیم کا انتخاب کیا ہے۔ سلور ووڈ نے مزید کہا ہے کہ آل راؤنڈر بین اسٹوک اور سام کرن کی واپسی سے ٹیم کو توازن ملے گا ۔ نیز پاکستان کے خلاف اسٹوکس کی قائدانہ صلاحیتیں متاثر کن رہے جس سے بہتر مظاہروں کی امید کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوس بٹلر اور جانی بیروسٹو کی ٹیم میں موجودگی تجربہ کار کھلاڑیوں میں اضافہ ہے ۔ دونوں ہی وکٹ کیپنگ کے علاوہ جارحانہ بیٹنگ کے لئے شہرت رکھتے ہیں جس سے ٹیم کو جارحانہ کرکٹ کھیلنے کا موقع ملے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اولی رابنسن کو ٹیم میں اس لئے بھی شامل کیا کیونکہ انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے پہلے بین ا لاقوامی ٹسٹ میں ہی 7 وکٹوں کا شاندار مظاہرہ کیا ہے ۔