حسینی علم میں وقف بورڈ کے سروے کے موقع پر ہنگامہ آرائی

   

عہدیدار فرار ہوگئے، دو گروہوں میں تصادم ،مقدمات درج

حیدرآباد۔24۔جون(سیاست نیوز) پرانے شہر کے علاقہ حسینی علم میں وقف بورڈ کی جانب سے کئے جانے والے سروے کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے عہدیدار فرار اختیار کرتے ہوئے وہاں سے روانہ ہوگئے جہاں سروے کیاجانا تھا۔ وقف بورڈ نے بورڈ میں موجود تحصیلدارمحمد آصف کی نگرانی میں سروے کا آغاز کیا تھا اور ان کی ٹیم میں عمران واجد کے علاوہ دیگر شامل تھے لیکن سروے کے آغاز کے ساتھ ہی ہونے والی ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے وقف بورڈ کے ملازمین نے جائے وقوع سے فرار اختیار کرنے میں عافیت محسوس کی لیکن وقف بورڈ کے عملہ کے فرار اختیار کرنے کے بعد دو گروہوں میں ہونے والے تشدد کی بنیاد پر حسینی علم پولیس اسٹیشن میں دونوں گروہوں کی جانب سے شکایت درج کروائی گئی جس پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے دونوں گروپس کے خلاف مقدمات درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ محکمہ پولیس کی جانب سے وقف بورڈ کے سروے کے سلسلہ دریافت کئے جانے پر کہاگیا ہے کہ سروے کس ادارہ نے کیا تھا اس کا پولیس کو علم نہیں ہے کیونکہ کسی بھی محکمہ نے اس سلسلہ میں پولیس کو مطلع نہیں کیا اور نہ ہی پولیس بندوبست کے لئے کوئی درخواست داخل کی تھی ۔ ذرائع کے مطابق تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے عملہ کو سروے کے لئے روانہ کرنے کے احکام جاری کئے گئے اور اس سروے کے لئے بھی اعلیٰ عہدیدار نے بکری چور سے مشاورت کے بعد ہی سروے کے احکام جاری کئے تھے جس کے نتیجہ میں وقف بورڈ کے عملہ کو سروے کو ادھورا چھوڑ کر راہ فرار اختیار کرنی پڑی۔ وقف بورڈ نے حسینی علم کے علاقہ میں واقع موقوفہ اراضی کے سروے کو ادھورا چھوڑ کر فرار اختیار کرنے کے بعد بھی کوئی شکایت پولیس میں درج نہیں کروائی اور نہ ہی سروے کے دوران رکاوٹ پیدا کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف کسی قسم کی کاروائی کی بلکہ عملہ کے تحفظ کے سلسلہ میں بھی کسی بھی طرح کے اقدامات نہ کئے جانے پر سروے کے لئے پہنچنے والے عملہ میں ناراضگی پائی جارہی ہے اور کہا جار ہاہے کہ اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے کئے جانے والے من مانی فیصلوں کے سبب عملہ کو فرار اختیار کرنے کی نوبت آرہی ہے۔ وقف بورڈ کے عملہ کے فرار ہونے کے بعد دونوں گروپس کے درمیان ہونے والی ہنگامہ آرائی کی ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگی جس میںدونوں گروپس ایک دوسرے پر حملہ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور ایک گروپ کی جانب سے دوسرے گروپس کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ حسینی علم کے علاقہ فاطمہ کالونی میں موجود ایک قطع اراضی کے سلسلہ میں جاری تنازعہ کے دوران وقف بورڈ میں کی جانے والی شکایات کی بنیاد پر وقف بورڈ نے اس اراضی کے سروے کا فیصلہ کیا تھا لیکن سروے کے متعلق دیگر متعلقہ محکمہ جات بالخصوص محکمہ مال اور محکمہ پولیس کو مطلع نہ کئے جانے پر وقف بورڈ کے عہدیداروں کی کارکردگی کو شک کے دائرہ میں لایا جانے لگا ہے اور کہا جار ہاہے کہ عملہ کے ذریعہ سروے کرواتے ہوئے معاملہ فہمی کی سازش تیار کی گئی تھی لیکن دونوں گروپس کی ہنگامہ آرائی کے نتیجہ بورڈ کے عہدیدار کی سازش ناکام ہوگئی اسی لئے نہ ہی وقف بورڈ نے اور نہ ہی عملہ نے ہنگامہ آرائی کے متعلق پولیس میں کسی بھی طرح کی شکایت درج نہیں کروائی۔3