حسین ساگر کو آلودگی سے بچانے خودکار سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ

   

پانی سے ناکارہ اشیاء کی نکاسی، شہر کے مختلف نالوں کی نشاندہی
حیدرآباد: حسین ساگر کو آلودگی سے پاک بنانے حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی نے خصوصی منصوبہ تیار کیا ہے ۔ اس منصوبہ کے تحت 4 خودکار ٹریش کلکشن سسٹم متعارف کئے جائیں گے تاکہ حسین ساگر میں آلودہ پانی کے بہاؤ کو روکا جاسکے۔ گزشتہ سال اتھاریٹی کی جانب سے حسین ساگر کی طرف آنے والے چھوٹے نالوں میں پانی کی صفائی کے اقدامات کئے گئے تھے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈنمارک کی کمپنی نے حسین ساگر کے تحفظ کیلئے ایچ ایم ڈی اے سے معاہدہ کیا ہے۔ معاہدہ کے مطابق کمپنی نے تجرباتی مظاہرہ کیلئے پانی کی صفائی سے متعلق آلات مفت نصب کئے ہیں۔ یہ آلات پانی کی سطح پر موجود رہتے ہیں جو پانی میں بہنے والی اشیاء کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ پانی سے ناکارہ اشیاء کو نکال کر خودکار سسٹم کے ذریعہ باہر منتقل کیا جاتا ہے ۔ ناکارہ اشیاء کے کلکشن کے ذریعہ پانی کی بآسانی صفائی ہوسکتی ہے ۔ حسین ساگر کی طرف جانے والے ناکارہ اشیاء کو جمع کرکے جواہر نگر ڈمپنگ یارڈ منتقل کیا جاتا ہے ۔ تجرباتی پراجکٹ کے بہتر نتائج کے بعد ایچ ایم ڈی اے نے چار خودکار آلات نصب کرنے کا فیصلہ کیا ۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہر ماہ تقریباً 10 ٹن کچرا اور ناکارہ اشیاء جمع کی جاتی ہے ۔ حسین ساگر کی طرف چار بڑے انفلو چیانلس کی نشاندہی کی گئی ہے جو بنجارہ ہلز ، پکٹ نالہ، ، بلکا پور نالہ اور کوکٹ پلی نالہ کی نشاندہی کی گئی جہاں سے زیادہ تر پانی حسین ساگر منتقل ہوتا ہے۔ ان کیلئے ٹنڈرس طلب کئے گئے ۔ ایچ ایم ڈی اے کے پاس خودکار عصری سسٹم کو چلانے اور مینٹننس کیلئے عملہ کی کمی ہے۔ لہذا یہ کام کسی خانگی ایجنسی کے حوالہ کیا جائیگا ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ خودکار نظام کی تنصیب کیلئے مقامات کی نشاندہی کا کام باقی ہے ۔ مانسون سے قبل کام کی تکمیل کا منصوبہ تھا لیکن لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں تاخیر ہوئی ہے ۔