حصولِ اراضی قانون میں ٹاملناڈو کی ترمیم غیرقانونی

   

چینائی 4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مدراس ہائیکورٹ نے حکومت ٹاملناڈو کی جانب سے مرکز کے حصولِ اراضی قانون میں ترمیم کو غیرقانونی قرار دیا۔ تاہم ریاستی مقننہ کو اندرون 3 دن اپنے نقطہ نظر سے دستبرداری اختیار کرنے کی ہدایت دی۔ عدالت نے یہ بھی واضح کردیا کہ تمام حصولِ اراضی قوانین جنھیں تین ریاستی مقننہ کی جانب سے 27 ستمبر 2013 ء کے بعد ترمیم کی گئی ہو، غیر قانونی ہے۔ جسٹس ایس منی کمار اور جسٹس سبرامنیم پرساد پر مشتمل بنچ نے چہارشنبہ کے دن ریاستی حکومت کی جانب سے قانون میں کی ہوئی ترمیم کو کالعدم قرار دیا۔ تاہم کہاکہ جو اراضی اِس قانون کے تحت حاصل کی گئی ہے تاکہ اپنے حصول کے مقصد کے لئے استعمال نہ کی جارہی ہوں، میں دخل اندازی نہ کی جائے۔ یہ مسئلہ مرکز کے حق برائے منصفانہ شاہراہوں کی تعمیر قانون 2001 ء سے تعلق رکھتا ہے اور حصولِ اراضی کو شفاف بنانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ علاوہ ازیں 2013 ء کے ذریعہ اِس میں ایک نیا دفعہ 105A بھی شامل کیا گیا ہے۔ جس کے تحت بازآبادکاری کی گنجائش بھی ہے۔