حضرت رحمن جامی کا سانحہ ارتحال

   

حیدرآباد :۔ یہ خبر نہایت غم کے ساتھ پڑھی جائے گی کہ آج صبح چار بجے عالمگیر شہرت یافتہ باکمال استاد شاعر حضرت شیخ محمد عبدالرحمن جامی جنیدی نقشبندی المعروف حضرت رحمن جامی کا بعمر 86 سال سانحہ ارتحال ہوگیا ۔ 1934 میں پیدا ہونے والے رحمن جامی تقریبا سات دہائیوں تک دنیائے شعر و ادب میں چھائے رہے ۔ رحمن جامی کے فکر و فن کے قدر دانوں میں حضرت شاہ معز ملتانی ، مخدوم محی الدین ، جانثار اختر ، احمد فراز ، عنوان چشتی ، زینت ساجدہ ، منظور الامین ، مغنی تبسم اور سلیمان خطیب جیسے قدآور اہل سخن شامل ہیں ۔ رحمن جامی کے کوئی 15 شعری مجموعے منظر عام پر آئے اور 5 زیر طبع ہیں ۔ رحمن جامی بالخصوص حیدرآبادی تہذیب کی علامت سمجھے جاتے تھے ، رحمن جامی کی نماز جنازہ چھوٹی مسجد (مراد نگر ) میں بعد عصر ادا کی گئی اور شانتی نگر قبرستان میں تدفین عمل میں آئی ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک دختر شامل ہیں ۔ تفصیلات کیلئے 9573686762 ۔ 9393072196 پر ربط کریں ۔۔