حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے تمام مسلمانوں کی یکساں بے پناہ وابستگی و عقیدت

,

   

حیدرآباد میں مولا علیؓ سے موسوم ہال کی تعمیر کی ضرورت ‘ جشن مولود کعبہ کانفرنس سے جناب زاہد علی خان کا خطاب

حیدرآباد۔17مارچ(سیاست نیوز) مدیر اعلی روزنامہ سیاست جناب زاہدعلی خان نے کہاکہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ اپنے تمام چاہنے والوں کے مولا ہیں اور آپؓ سے وابستگی پر کسی ایک فرقہ کی اجارہ داری نہیںہے ۔ جس قدر شیعہ فرقے کے لوگ حضرت علی ؓسے محبت رکھتے ہیں اتنی ہی محبت اہل سنت الجماعت کے لوگ بھی مولائے کائنات سے محبت رکھتے ہیں۔ مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ اتنی کثیرتعداد میں محبان علی کی تعداد حیدرآباد میںموجود ہے مگر آج تک حضرت علی کے نام سے موسوم ایک بڑا ہال حیدرآباد میں تعمیر نہیںکیاگیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہر سال ہم جشن مولود کعبہ کا انعقاد سالار جنگ میوزیم کے ہال میںکرتے ہیں۔نہج البلاغہ سوسائٹی کے زیراہتمام سالار جنگ میوزیم کے آڈیٹوریم میںمنعقدہ جلسہ جشن مولود کعبہ سے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے جناب زاہدعلی خان نے کہاکہ سرزمین حیدرآباد پر حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے نام سے ایک عالیشان ہال جو تمام عصری سہولتوں سے آراستہ ہو کی تعمیر کے لئے جدوجہد کی ضرورت ہے ۔ جناب زاہدعلی خان نے اس ضمن میںایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کی اور کہاکہ مذکورہ کمیٹی حکومت تلنگانہ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے حضرت علی ؓ کے نام سے موسوم ہال کی تعمیر کے لئے جگہ کی فراہمی کا مطالبہ کرے گی۔ انہو ںنے کہاکہ حکومت کے پاس مکتوب پہنچنے کے بعد مذکورہ حال کے لئے سرکاری اراضی کی فراہمی کو یقینی بنانے میں کام کیاجائے گا۔جناب زاہدعلی خان نے کہاکہ حال کی تعمیر کے لئے فنڈس جمع ہونا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ انہو ںنے مزیدکہاکہ خلوص دل سے اگر کوئی کام کیاجاتا ہے تو اس کیلئے آسمان سے پیسے برستے ہیں۔جناب زاہدعلی خان نے کہاکہ نہج البلاغہ کے متعلق مجھے اس وقت جانکاری ملی جب میں40 یا 45 سال قبل سعودی عرب سے تہران کے سفر پر تھا ۔ ایک ساتھی مسافر نے مجھے نہج البلاغہ کا ایک انگریزی ترجمہ حوالے کرتے ہوئے اس کی وضاحت او رمطالعہ کرنے کی گذاش کی ۔جنا ب زاہدعلی خان نے کہا کہ حضرت علی کے اقوال سلسلہ وار طریقے سے سیاست میںشائع بھی کئے جارہے ہیں۔

جنا ب زاہدعلی خان نے مزیدکہاکہ اسلامی تاریخ کا اہم اور نرالہ باب جذبہ ایثار وقربانی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ال محمدؐ سے محبت رکھنے والے اس دنیا اور آخر ت دونوں میں سرخرو ہوتے ہیں۔ صدر کل ہند نہج البلاغہ سوسائٹی پروفیسر شوکت علی مرزا نے جشن مولود کعبہ سے خطاب کرتے ہوئے شان علی ؓ میںلکھے گئے منقبت کے حوالے سے مختلف شاعروں کے دلی جذبات کو پیش کیا۔ انہوں نے حضرت علی ؓ کی شان میںاشعار بھی پیش کئے اوران اشعار کا پس منظر بھی بیان کیا۔ پروفیسر شوکت علی مرکز نے اپنے خطاب میں مولائے کائنات حضرت علی سے اپنی اٹوٹ محبت او روابستگی کا ثبوت پیش کیا۔ مولانا آغامجاہد حسین نے جشن سے خطاب کرتے ہوئے ولادت حضرت علی ؓ کے وقت معاشرہ کے حالات پر روشنی ڈالی او رکہاکہ معاشرہ شرک وبدعت کی لپیٹ میںتھا ۔ یہ وہ وقت تھا جب پیسے کو طاقت او رطاقت کا استعمال ظلم کے لئے عام بات تھی۔انہوں نے کہاکہ حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے پانچ سال کی عمر کے حضرت علی کو اپنے چچا سے حاصل فرمایا تھا ۔انہوں نے کہاکہ جب کبھی خود کو تنہا محسوس کرنے لگو تو علیؓ کو یاد کرلو تمام پریشانیا ں دور ہوجائیں گی ۔ محترمہ ڈاکٹر سیدہ فاطمہ نے بھی شان حضرت علی پر بصیر ت افروز خطاب کیا۔ روشن بنارسی اور آغاسروش نے بارگاہ حضرت علی میں نذرانہ پیش کیا۔ جناب تقی عسکری ولا نے تقریب کی کاروائی چلائی۔ سامعین کی کثیرتعداد بھی موجودتھی۔