حضورآباد میں ایٹالہ راجندر کو شکست کا خوف لاحق : ہریش راؤ

   

بی جے پی اقلیتوں کی مخالف اور مہنگائی کی ذمہ دار پارٹی ۔ عوام سے ووٹ مانگنے کا حق نہیں
حیدرآباد۔/12 ستمبر، ( سیاست نیوز) وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ بی جے پی کو حضورآباد میں ہرگز کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی کیونکہ یہ پارٹی ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتوں کی مخالف ہے۔ سابق وزیر ای راجندر کو ٹی آر ایس امیدوار جی سرینواس سے شکست کا یقین ہوچکا ہے لہذا وہ مجھے مقابلہ کا چیلنج کررہے ہیں۔ مقابلہ میں میں ہوں یاپھر جی سرینواس‘ ایٹالہ کی شکست یقینی ہے۔ وزیر فینانس ہریش راؤ کی موجودگی میں آج حضورآباد کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے بی جے پی قائدین نے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ بی جے پی یوتھ لیڈر اجئے یادو کی قیادت میں 500 کارکنوں نے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرکے سرینواس کی کامیابی کیلئے کام کرنے کا عہد کیا۔ تقریب میں وزیر سیول سپلائیز جی کملاکر اور دیگر موجود تھے۔ ہریش راؤ نے جلسہ سے خطاب میں کہا کہ جی سرینواس کے نام میں کامیابی پوشیدہ ہے۔ وہ جہاں بھی جارہے ہیں عوام کی غیر معمولی تائید مل رہی ہے۔ حضور آباد میں منورکاپو طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے ٹی آر ایس کے حق میں قرارداد منظور کی ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں حصہ لے کر 130 مقدمات کا سامنا کرنے والے جی سرینواس کو بھاری اکثریت سے منتخب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اسمبلی میں 3 مرتبہ قرارداد منظور کرتے ہوئے مرکز کو روانہ کی گئی تاکہ مرکز میں بی سی طبقات کیلئے علحدہ وزارت، قانون ساز اداروں میں بی سی طبقات کو تحفظات اور ملک میں بی سی طبقات کی مردم شماری کی جائے لیکن مرکز نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ہریش راؤ نے کہا کہ کمزور طبقات کا مطلب دلت، گریجن ، اقلیت اور پسماندہ طبقات ہوتے ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت نے تمام طبقات کی بھلائی کیلئے اسکیمات متعارف کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے بی جے پی عوام سے کس طرح ووٹ مانگ سکتی ہے۔ عوامی شعبہ کے اداروں کو مرکزی حکومت فروخت کررہی ہے۔ بنڈی سنجے کریم نگر سے لوک سبھا کیلئے منتخب ہوئے لیکن ایک بھی کمیونٹی ہال تعمیر کرانے سے قاصر رہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی پارٹی سے منتخب ہوکر راجندر عوام کیلئے کچھ نہیں کرسکتے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ بی جے پی قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر الزام تراشی پر اُتر آئے ہیں۔ ہریش راؤ نے کہا کہ اگر میں حضورآباد سے مقابلہ کروں تو میری کامیابی یقینی ہے لیکن سدی پیٹ میں ضمنی چناؤ کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضور آباد میں روزانہ مختلف پارٹیوں کے قائدین ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔ ٹی آر ایس کے علاوہ عوام کسی اور پارٹی کو کامیاب نہیں کریں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی کے گمراہ کن پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں۔R