تین مار ملنا کمیٹی کے ارکان کی ٹی آر ایس میں شمولیت، تلنگانہ کے ساتھ مرکز کا جانبدارانہ سلوک
حیدرآباد۔/3اکٹوبر، ( سیاست نیوز) وزیر فینانس ہریش راؤ کی موجودگی میں جہد کار و صحافی تین مار ملنا کمیٹی کے ارکان نے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ رکن اسمبلی آر رمیش و پی کوشک ریڈی موجود تھے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ بی جے پی جیسی فرقہ پرست طاقتوں کیلئے تلنگانہ میں کوئی جگہ نہیں اور حضورآباد کے ضمنی چناؤ میں بی جے پی کو شکست دینے تین مار ملنا کمیٹی ارکان ٹی آر ایس میں شامل ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ حضورآباد میں ٹی آر ایس کی تائید میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے نوٹ بندی کے ذریعہ بلاک منی منظر عام پر لانے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے علاوہ ہر شخص کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپئے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح بنگال میں ممتا بنرجی کو کامیابی حاصل ہوئی اسی طرح ایٹالہ کو حضورآباد میں شکست ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے خلاف قانون بنانے والی مرکزی حکومت کی راجندر کس طرح تائید کرسکتے ہیں۔ ہریش راؤ نے الزام عائد کیا کہ شخصی مفادات کیلئے راجندر نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ۔ تلنگانہ کو فنڈز کی اجرائی میں مرکز ناکام ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ فرقہ پرست بی جے پی کو شکست دے کر سیکولرازم کو مضبوط کریں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سے بی سی طبقات اور دلتوں کو نقصان ہوا ہے۔ روزانہ مرکزی وزراء تلنگانہ کا دورہ کررہے ہیں لیکن انہیں عوام کو یہ بتانا ہوگا کہ مرکز نے تلنگانہ کو کتنے فنڈز اور پراجکٹس کی منظوری دی ۔ ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنے والوں میں محمد انس، جی پراوین، کے رمیش، ادئے کمار، این کشور، رگھوپتی راجو، وینو سوامی، راکیش، ستیش، نریندر، پراوین ریڈی اور 300 سے زائد کارکن شامل ہیں۔ر