حضورآباد میں حکمران جماعت دو آزاد امیدواروں سے خوفزدہ

   

روڈرولر اور چپاتی رولر انتخابی نشان سے ہی بھونگیر لوک سبھا اور دوباک اسمبلی حلقہ میں ٹی آر ایس کو شکست

حیدرآباد ۔ 16 اکٹوبر (سیاست نیوز) حضورآباد کے ضمنی انتخاب میں 2 آزاد امیدواروں کے انتخابی نشان سے حکمران ٹی آر ایس کے قائدین میں ڈروخوف دیکھا جارہا ہے۔ اب تک ٹی آر ایس کے قائدین آسانی سے کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کررہے تھے۔ تاہم ریٹرننگ آفیسر نے ایک آزاد امیدوار کو روڈ رولر اور دوسرے امیدوار کو چپاتی رولر انتخابی نشان مختص کیا ہے۔ ٹی آر ایس کا انتخابی نشان کار ہے جو اس سے ملتا جھلتا ہے۔ حضورآباد کے ضمنی انتخابات میں جملہ 62 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کی تھی۔ پرچہ نامزدگیوں کی جانچ کے موقع پر ریٹرننگ آفیسر نے مناسب دستاویزات پیش نہ کرنے پر 19 امیدواروں کے پرچہ نامزدگیوں کو مسترد کردیا تھا۔ 12 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی سے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔ اب 30 امیدوار انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزمارہے ہیں مگر دو آزاد امیدواروں کے کار سے ملتے جلتے انتخابی نشان سے ٹی آر ایس کے قائدین پریشان ہیں۔ سال 2019ء کے دوران بھونگیر لوک سبھا انتخابات میں ٹی آر ایس کے امیدوار بی نرسمہا گوڑ پر کانگریس کے امیدوار کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے 5 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ان انتخابات میں آزاد امیدوار کو روڈ رولر انتخابی نشان الاٹ کیا گیا تھا۔ اس امیدوار کو 27 ہزار ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ اس کے بعد دوباک اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں بھی یہی ہوا ہے۔ ٹی آر ایس کے امیدوار ایس سجاتا کو صرف 1079 ووٹ سے شکست ہوگئی۔ اس انتخاب میں آزاد امیدوار کو چپاتی رولر انتخابی نشان الاٹ کیا گیا تھا جس نے 3570 ووٹ حاصل کئے۔ ٹی آر ایس پارٹی دونوں انتخابات میں شکست کیلئے روڈرولر، چپاتی رولر کو ذمہ دار مانتی ہے۔ حضورآباد کے ضمنی انتخابات میں بھی دو آزاد امیدواروں کو یہی انتخابی نشان الاٹ کئے گئے ہیں جس سے ٹی آر ایس قیادت خوفزدہ ہے۔ ن