حضورآباد میں کانگریس کی ضمانت ضبط ہوجائے گی، جی وینکٹ رام ریڈی

   

گذشتہ انتخابات سے ایک ووٹ زائد حاصل کرنے پر
اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان
حیدرآباد ۔ 2 اکٹوبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی جی وینکٹ رام ریڈی نے کہا کہ حضورآباد کے ضمنی انتخابات میں کانگریس پارٹی اپنی ضمانت نہیں بچا پائے گی۔ 2018ء کے عام انتخابات میں کانگریس کے امیدوار نے جو ووٹ حاصل کیا تھا اس سے ایک ووٹ زیادہ حاصل کرنے پر وہ اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہوجائیں گے اور ان کی شریک حیات بھی ضلع پریشد چیرپرسن کی حیثیت سے مستعفی ہوجائے گی۔ ٹی آر ایس لجسلیچر پارٹی آفس میںایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔ ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی نے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اے ریونت ریڈی کو نوٹوں کے ساتھ پکڑے جانے والا چور قرار دیتے ہوئے انہیں سربراہ تلگودیشم سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو بے نامی قرار دیا اور کہا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران ریونت ریڈی نے ملازمین کو بندوق سے ڈرایا دھمکایا تھا۔ ایسے قائد کو تلنگانہ کی تحریک کے بارے میں بات کرنے کا اخلاقی حق بھی نہیں ہے۔ ریونت ریڈی نے ان پر جو بھی الزامات عائد کئے ہیں وہ اس پر کھلے عام مباحث کا چیلنج کرتے ہیں۔ ان کے امیج کو داغدار بنانے کیلئے صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے جھوٹے بے بنیاد الزامات عائد کئے۔ جی وینکٹ رمناریڈی نے کہا کہ ریاست کے کانگریس قائدین پر انہیں رحم آرہا ہے۔ ریونت ریڈی دہلی میں پیروی کرتے ہوئے تلنگانہ پردیش کانگریس کی صدارت حاصل کرچکے ہیں اور کانگریس کے سینئر قائدین تماشہ دیکھتے رہ گئے اور اب ریونت ریڈی من مانی فیصلے کررہے ہیں جس پر سینئر قائدین کو عمل کرنے پر مجبور ہونا پڑرہا ہے۔ ن