چیف منسٹر کے سی آر نے رپورٹ طلب کی، بیشتر رپورٹس بی جے پی کے حق میں، ریاستی وزراء کو کامیابی کا یقین
حیدرآباد۔/31اکٹوبر، ( سیاست نیوز) حضورآباد ضمنی چناؤ کے ووٹوں کی گنتی اگرچہ 2 نومبر کو مقرر ہے لیکن ٹی آر ایس اور بی جے پی کے امیدواروں اور اعلیٰ قیادت میں نتیجہ کے بارے میں ہر لمحہ اُلجھن اور تجسس میں اضافہ ہورہا ہے۔ حضورآباد کے رائے دہندوں نے غیر معمولی جوش و خروش کا مظاہرہ کرتے ہوئے ریکارڈ 86.33 فیصد رائے دہی کی جس کے بعد ٹی آر ایس اور بی جے پی نے اپنے اپنے طور پر کامیابی کے دعوے کئے ہیں۔ پولنگ بوتھس پر موجود ایجنٹس اور پولنگ اسٹیشنوں کی نگرانی کرنے والے قائدین اور کارکنوں کی رپورٹ کی بنیاد پر دونوں پارٹیوں نے اپنی اپنی کامیابی کا دعویٰ کیا ہے جبکہ بعض خانگی ٹی وی چیانلس اور اداروں کی جانب سے جاری کردہ ایگزٹ پول میں بی جے پی امیدوار ایٹالہ راجندر کو سبقت کی پیش قیاسی کی گئی۔ ٹی آر ایس نے اگرچہ ایگزٹ پول کے نتائج کو مسترد کردیا لیکن رائے دہی کے دوسرے دن دیہاتوں سے موصولہ اطلاعات سے پارٹی حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بھی انٹلیجنس اور دیگر اداروں سے رپورٹ طلب کی جو پارٹی کے حق میں مکمل طور پر حوصلہ افزاء نہیں ہے۔ انٹلیجنس نے صورتحال کی نزاکت کے لحاظ سے کامیابی کے بجائے سخت مقابلہ کی رپورٹ دی ہے جبکہ بعض خانگی اداروں کا رجحان بی جے پی کے حق میں دیکھا گیا۔ پارٹی مہم میں شامل وزراء اور قائدین کا دعویٰ ہے کہ نتیجہ ٹی آر ایس کے حق میں رہے گا۔ ٹی آر ایس اور بی جے پی کی اعلیٰ قیادتوں کو مزید ایک دن تک بے چینی کے ساتھ گزارنا پڑسکتا ہے جبکہ امیدواروں کیلئے ایک لمحہ تجسس سے پُر ہے۔ دونوں پارٹیوں کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیں تو بی جے پی کیمپ میں ٹی آر ایس کے مقابلہ زیادہ یقین اور اطمینان دیکھا گیا۔2004 سے اب تک کے 5 اسمبلی چناؤ میں حضورآباد میں ریکارڈ رائے دہی درج کی گئی۔ ہر الیکشن میں رائے دہی کے فیصد میں اضافہ کا رجحان ہے۔ 2004 میں 70.28 فیصد، 2009 میں 71.75 فیصد، 2014 میں 77.54 اور 2018 میں 84.39 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی تھی اور اس مرتبہ 86.33 فیصد یعنی گزشتہ سے 2.5 فیصد زائد رائے دہی ریکارڈ کی گئی ہے۔ حضورآباد میں جملہ رائے دہندوں کی تعداد 236837 ہے جن میں سے 2053 رائے دہندوں نے پولنگ میں حصہ لیا۔ دوسری طرف الیکشن کمیشن نے 2نومبر کو ووٹوں کی گنتی کی تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ ضلع کلکٹر آر وی کرنن، کلکٹر ہنمکنڈہ راجیو گاندھی اور دیگر عہدیداروں نے آج ای وی ایم مشینوں کی حفاظت اور ووٹوں کی گنتی کے مرکز کا دورہ کرتے ہوئے انتظامات کا جائزہ لیا۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے سبب توقع ہے کہ 11 بجے تک منظر واضح ہوجائے گا۔ سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے کاؤنٹنگ ایجنٹس کو پاسیس جاری کئے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ حضورآباد میں جملہ 30 امیدوار ہیں لیکن اصل مقابلہ ٹی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان ہے۔ بی جے پی امیدوار ایٹالہ راجندر اور ٹی آر ایس امیدوار جی سرینواس یادو نے آج پھر ایک مرتبہ اپنی اپنی کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔ر
