حضور آباد ضمنی چناؤ پر الیکشن کمیشن سے کوئی تیاری نہیں

   

ٹی آر ایس پارٹی میں حصول ٹکٹ کیلئے سرگرمیاں تیز ، کوشک ریڈی کے دعوے پر قائدین میں ہلچل
حیدرآباد۔16 ۔جولائی (سیاست نیوز) الیکشن کمیشن نے اگرچہ حضور آباد ضمنی چناؤ کے سلسلہ میں ابھی تک کوئی تیاری نہیں کی ہے لیکن برسر اقتدار ٹی آر ایس میں ٹکٹ کیلئے زبردست سرگرمیاں شروع ہوچکی ہے۔ ایٹالہ راجندر کی بی جے پی میں شمولیت اور اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ کے بعد سے ٹی آر ایس کے کئی قائدین ٹکٹ کیلئے چیف منسٹر اور وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے پاس سرگرم پیروی کا آغاز کرچکے ہیں۔ پہلے سے ٹکٹ کے خواہشمندوں کو اس وقت حیرت کا سامنا ہوا جب کانگریس کے باغی مقامی قائد کوشک ریڈی نے ٹی آر ایس کا ٹکٹ کنفرم ہونے کا دعویٰ کیا۔ ٹی آر ایس قیادت ایٹالہ راجندر کے خلاف کسی مضبوط امیدوار کی تلاش میں ہے ، ایسے میں کوشک ریڈی کو امیدوار بنائے جانے کی صورت میں پارٹی میں داخلی بغاوت کا اندیشہ ہے ۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ٹکٹ کی امید میں کئی قائدین نے حضور آباد میں قیام کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں کے اجلاس منعقد کئے۔ تلگو دیشم تلنگانہ کے سابق صدر ایل رمنا اور کانگریس کے باغی لیڈر کوشک ریڈی کی دعویداری نے قیادت کی دشواریوں میں اضافہ کردیا ہے ۔ بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے والے پدی ریڈی نے اشارہ دیا کہ اگر انہیں ٹی آر ایس ٹکٹ دیگی تو وہ پارٹی میں شمولیت اختیارکریں گے لیکن ان کے بارے میں قیادت کو کوئی خاص دلچسپی دکھائی نہیں دیتی۔ ایٹالہ راجندر کے خلاف مقابلہ کیلئے نائب صدرنشین پلاننگ بورڈ ونود کمار کا نام ٹی آر ایس حلقوں میں زیر گشت ہے۔ ٹی آر ایس کے رکن راجیہ سبھا کیپٹن لکشمی کانت راؤ کی اہلیہ وی سروجنی دیوی کا نام بھی متوقع امیدوار کے طور پر لیا جارہا ہے۔ لکشمی کانت راؤ نہ صرف کے سی آر سے قربت رکھتے ہیں بلکہ انہیں حضور آباد اسمبلی حلقہ پر کنٹرول حاصل ہے۔ بی سی کمیشن کے سابق رکن وی کرشنا موہن اور ٹی آر ایس طلبہ تنظیم کے صدر جی سرینواس نے بھی اپنی دعویداری پیش کردی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے انٹلیجنس اور پارٹی قائدین سے حضور آباد کے سلسلہ میں رپورٹ طلب کی ہے۔ الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کی اجرائی کے بعد جس قائد کے حق میں رپورٹ رہے گی چیف منسٹر اسے پارٹی کا امیدوار بنائیں گے۔