امدادی اسکیموں کی بارش، دلت خاندان کو آج سے 10 لاکھ روپے حوالگی کا آغاز، مسلم مسائل حل کیلئے وعدہ تک نہیں
حضورآباد ۔ حکمراں جماعت ٹی آر یس وسابق وزیر ایٹالہ راجندر کی انتخابی سرگرمیاں زور و شور پر ہے حکمراں جماعت ٹی آر یس عوام کو لبھانے میں مصروف ہیں اور جدید اسکیموں کو متعارف کرارہی ہے قومی سنگھموں کو اراضیاں الاٹ کرہی ہے جیسے آٹو یونین کو ان کے بھون کی تعمیرکے لئے اسی طرح ویشیا بنیوںکو اور شالا جولائی طبقہ کو بچھڑے طبقات یس سی کو دلت بندھو اسکیم کے تحت ایک خاندان کو دس لاکھ تک کی امداد،اس اسکیم کو کل حضورآباد سے ہی شروع کیا جارہا ہے اس کے علاوہ دیگر طبقہ جات کو ان کے مسائل حل کرنے کی پوری پوری کوششیں کی جارہی ہے لیکن اس علاقہ کے مسلمان بھی جن کے وئوٹ تقریباََ 8 ۔9ہزار کے لگ بھگ ہیں اس طرف کوئی توجہ نہیں کی جارہی ہے اس علاقہ کے مسلمان سونچنے پر مجبور ہیں۔ ایک طرف ایک اچھے قائید تھے اچھی پارٹی سے وابستگی وجہ سے ان کو وئوٹ ڈالے جاتے تھے لیکن اب وہ ایسی جماعت سے وابستہ ہیں جسکو وئوٹ ڈالنا مسلمانوں کے لئے نا منظور ہئے ایسی صورت میں کیا کیا جائے، سب سونچنے پر مجبور ہیں ،مسلمانوں کے اس علاقہ میں بہت سے مسائل ہیں ،جیسے تدفین کے لئے قبرستان جو کہ سابق میں ایک مسلم تاجر عثمان سیٹھ و علی سیٹھ جو کہ آزادی سے قبل تاجر پارچہ تھے انہوں نے مسلمانوں کے لئے تقریباََ ساڑھے چار ایکر اپنی ذاتی زمین جامع مسجد کے لئے وقف کی تھی اسی پر اس وقت عیدگاہ وقبرستان واقع ہے جس میں تدفین اور عید کے موقع پر عید کی نماز ادا کی جارہی ہے جو فی الوقت ناکافی ہے کچھ دنوں میں وہ بھی مکمل ہوجاے گا تو مسلمانوں کے تدفین کے مسائل ہونگے اس سلسلہ میں جامع مسجد عید گاہ کئی مرتبہ درخواست بھی پیش کی لیکن اس پر کوئی توجہ نہیں ہے ،اس علاقہ کے عوام زیادہ تر یومیہ مزدوری پر کام کرنے والے ہیں کچھ احباب کو ذاتی کاروبار ہے لیکن مالی مسائل کی وجہ سے اپنے کاروباروں کو وسعت دینے میں ناکام ہیں بینکوں سے کاروبار کے لئے قرض حاصل نہیں ہورہا ہے کافی دنوں سے میناریٹی فینانس کاروپوریشن سے کاروبار کے لئے لون نہیں دئے جارہے ہیں، مسلمان اس سے امید میں ہیں کہ میناریٹی فینانس سے لون ملا تو وہ کاروبار میں وسعت کرسکیں ،اسی طرح سابق حکومت میں میناریٹی فنکشن ہال کی تعمیر ہوئی کئی مرتبہ اس پر مرمت کاری کی گئی لیکن آج تک نہ اسکی کمیٹی بنی نہ اس کو مسلمانوں کے حوالہ کیا گیا، نہ اس میں کوئی تقریب شادی بیاہ ہوئی اس کی بھی خستہ حالت ہے نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے حضورآباد کے مسلم نمائندہ اسی فکر میں ہے کہ کوئی حکمراں جماعت کا اہم قائید وقت دیں تو یہ تمام مسائل ان کے سامنے رکھے جائینگے ،تمام بی سی او سی طبقوں کو اسی طرح حمالی ورکرس،ڈش کیبل آپریٹرس ،کو ڈبل بیڈ روم الاٹ کرنے کا وعدہ وزیر پسماندہ طبقہ نے کیا لیکن مسلمانوں کو کوئی بھی آج تک وعدہ بھی نہیں کیا گیا ،مسلمان سونچنے پر مجبور ہیں،اسی طرح سابق وزیر بی جے پی قائید ایٹالہ راجند اپنی پد یاترا بدستور چلارہے ہیں آج ان کا ساتواں دن ہے اب تک 38 مواضعات اور 109 کیلو میٹر کا فاصلہ طئے کرتے ہوے کملاپور کے منڈلوں کا دورہ کرتے ہوے ریاستی وزیراعلی اور انکی جدید اسکیموں پر تنقیدکررہے ہیں۔
