حضور آباد میں ٹی آر ایس اور بی جے پی کی سوشیل میڈیا پر جنگ

   

’کتا ‘سیاسی جنگ کا مرکز، دونوںپارٹیوں کا پوسٹ سے اظہار لا تعلقی

حیدرآباد: ٹی آر ایس سے ایٹالہ راجندر کے استعفیٰ کے بعد حضور آباد حلقہ عوام کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے ۔ راجندر کی مقبولیت اور عوامی تائید کی بنیاد پر بی جے پی دوباک کی طرح ضمنی چناؤ میں کامیابی کا منصوبہ رکھتی ہے جبکہ برسر اقتدار ٹی آر ایس نے راجندر کو شکست دینے کیلئے اپنی ساری طاقت جھونک دی ہے۔ ریاستی وزراء اور عوامی نمائندوں کے حضور آباد دوروں میں اضافہ ہوچکا ہے۔ دوسری طرف ایٹالہ راجندر حضور آباد کے گاؤں گاؤں پہنچ کر رائے دہندوں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے ستمبر میں ضمنی چناؤ کے امکانات کو دیکھتے ہوئے ٹی آر ایس اور بی جے پی میں سوشیل میڈیا کے ذریعہ انتخابی مہم کا عملاً آغاز کردیا ہے۔ سوشیل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعہ دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشی میں مصروف ہیں۔ حضور آباد کے بارے میں کارٹونس اور اینیمیشن تصاویر کے ذریعہ قائدین کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ان دنوں حضور آباد میں ٹی آر ایس اور بی جے پی کی سیاسی لڑائی کا مرکز کتا بن چکا ہے۔ عوام میں دونوں پارٹیوں کے حامیوں کی جانب سے سوشیل میڈیا میں کتے کو لے کر جاری جنگ دلچسپی کا سبب بن چکی ہے ۔ کتے پر لڑائی کا اس وقت آغاز ہوا جب وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کی تصویر کے ساتھ سوشیل میڈیا پر یہ کیاپشن لکھا گیا کہ اگر کے سی آر کے کتے کو حضور آباد کے ضمنی چناؤ میں ٹکٹ دیا جائے تو ٹی آر ایس ضرور کامیاب ہوگی۔ اس تصویر کو بی جے پی کے حامیوں نے انٹرنیٹ پر کافی عام کیا اور رائے دہندوں سے کہا کہ ٹی آر ایس کے نزدیک عوام کتے سے بدتر ہیں۔ ٹی آر ایس سوشیل میڈیا ڈپارٹمنٹ نے تصویر سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔ تاہم اس کے جواب میں ایٹالہ راجندر کے حامیوں نے ایک جوابی تصویر سوشیل میڈیا میں شیر کی جس میں راجندر کی تصویر کے ساتھ کیاپشن لکھا گیا کہ حضورآباد میں ہر کتا مجھے ووٹ دے گا۔ ایٹالہ نے اس پوسٹ کو فیک قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس کا آئی ٹی ڈپارٹمنٹ اس طرح کی گھٹیا حرکتوں کے ذریعہ ان کا امیج بگاڑنا چاہتا ہے۔ راجندر نے کہا کہ ٹی آر ایس نے اپنی حرکتوں کے ذریعہ شکست کو تسلیم کرلیا ہے۔ دنیا بھر میں عام طور پر وفاداری کیلئے کتے کی تشبیہہ دی جاتی ہے لیکن حضور آباد میں یہی کتا ٹی آر ایس اور بی جے پی کی سیاسی لڑائی کا مرکز بن چکا ہے ۔