سیاسی جماعتیں متحرک ، ووٹرس اور رائے دہندوں کی ٹیکہ اندازی پر توجہ، کونسل کی 6 نشستوں کیلئے الیکشن باقی
حیدرآباد: تلنگانہ میں ایک اور اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ کی تیاریوں کا جلد آغاز ہوگا کیونکہ الیکشن کمیشن نے حضور آباد اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ ستمبر میں منعقد کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق اس سلسلہ میں سیاسی جماعتوں کو غیر سرکاری طور پر اطلاع دی گئی تاکہ حکومت اور سیاسی جماعتیں کورونا وباء کے پیش نظر ٹیکہ اندازی کا عمل مکمل کرلیں۔ تلنگانہ میں قانون ساز کونسل کی 6 نشستوں کے لئے بھی انتخابات ابھی باقی ہے۔ 3 جون کو صدرنشین کونسل جی سکھیندر ریڈی کے علاوہ نائب صدرنشین اور دیگر چار ارکان کی میعاد ختم ہوچکی ہے لیکن الیکشن کمیشن نے کورونا وباء کے پیش نظر انتخابات کو ملتوی رکھا ہے۔ توقع ہے کہ اگست کے اواخر یا ستمبر میں کونسل کی نشستوں کے لئے بھی انتخابی شیڈول جاری کیا جائے گا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ضمنی چناؤ سے قبل تلنگانہ میں 80 فیصد ٹیکہ اندازی کا عمل مکمل کرنے کی مساعی کی جائے گی ۔ انتخابی عملہ کے علاوہ رائے دہندوں اور پارٹی قائدین کو ٹیکہ اندازی مکمل کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن کے اس اشارہ کے بعد حکومت نے حضور آباد میں ٹیکہ اندازی کی رفتار تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیر ایٹالہ راجندر کے استعفیٰ کے بعد حضور آباد کی نشست خالی ہوئی ہے۔ اراضیات پر ناجائز قبضہ کے الزامات کے بعد انہیں وزارت سے برطرف کیا گیا جس کے بعد انہوں نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ راجندر کی بی جے پی میں شمولیت کے نتیجہ میں ضمنی چناؤ ٹی آر ایس کے لئے وقار کا مسئلہ بن چکا ہے ۔ ٹی آر ایس اور بی جے پی کے علاوہ کانگریس بھی اپنا وجود ثابت کرنے کی کوشش کرسکتی ہے ۔ راجندر ان دنوں حضور آباد کے ہنگامی دورہ پر ہیں اور راست طور پر عوام سے ملاقات کرتے ہوئے کے سی آر حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو بے نقاب کر رہے ہیں۔ دوسری طرف کریم نگر سے تعلق رکھنے والے ریاستی وزراء جی کملاکر اور کے ایشور ٹی آر ایس کے حق میں مہم کا آغاز کرچکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حضور آباد ضمنی چناؤ کی ذمہ داری وزیر فینانس ہریش راؤ کو دی جاسکتی ہے۔