حفاظت کیلئے بھاگنے کا فیصلہ اْڑی خاندان کیلئے المیہ بن گیا

   

بارہمولہ 11 مئی(یجنسیز): ہندوستان اور پاکستان کے درمیان گولہ باری کے تبادلہ کے موقع پر جمعرات کی شام تقریباً 8.30 بجے جب بارہمولہ ضلع کے اْڑی سیکٹر کے رزاروانی علاقے میں ایک زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی جس سے وہاں کے باشندے صدمے سے دوچار ہوگئے۔ جلد بازی میں، بشیر احمد خان کے خاندان نے حفاظت کیلئے بھاگنے کا فیصلہ کیا لیکن یہ ان کی اہلیہ کا آخری سفر ثابت ہوا۔ بشیر احمد خان کی اہلیہ نرگس بیگم اس وقت اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں جب گولہ ان کی کار (اسکارپیو) سے ٹکرا گیا۔دیگر دو افراد زخمی ہوئے ۔ انہوں نے ا نتہائی افسوس اظہار کی کہ انہوں نے گھر کیوں چھوڑا۔ میں کبھی نہیں جانتا تھا کہ حفاظت کے لیے بھاگنے کا فیصلہ میری بیوی کے لیے آخری سفر میں بدل جائے گا۔ بشیر خان کے چھ بچے ہیں جن میں چار بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ بیٹیوں میں سے ایک کی شادی اگلے ماہ طے ہے۔ لیکن خاندان مکمل صدمے میں ہے۔ ہم سب مستقبل کے بارے میں بے یقینی کا شکار ہیں۔ سرحد پار سے رات بھر کی گولہ باری کے بعد اْڑی کے کئی سرحدی دیہاتوں کے باشندے اپنے گھر اور دیگر سامان چھوڑ کر مرکزی قصبہ بارہمولہ اور اپنے آبائی گائوں سے بہت دور دیگر محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے۔ کسی نے ان لوگوں میں مفت کھانا پیش کیا توڈرنگبل بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان نے اپنے گھر میں 20 سے زائد افراد کو مفت میں رہنے کا اعلان کیا۔ مقامی لوگوں نے اْڑی کے رہائشیوں کے لیے مساجد اور مدرسے کھول دیے ہیں جو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سرحدوں پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان حفاظت کیلئے اپنے آبائی گاؤں سے بھاگ رہے ہیں۔