ووٹ ادھیکار یاترا کے موقع پرپریس کانفرنس سے خطاب‘حکومت کی ناکامیوں پر تنقید
پٹنہ۔23؍اگست ( ایجنسیز)بہار کے سیمانچل علاقہ سے مہاگٹھ بندھن نے ووٹروں کے حق اور جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے ایک نئی سیاسی مہم شروع کی ہے جسے ’ووٹ ادھیکار یاترا‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس مہم کا مقصد ووٹر لسٹ سے نام کاٹنے کے خلاف عوام میں بیداری لانا اور مرکزی و ریاستی حکومت پر سوال اٹھانا ہے۔ راہول گاندھی اور تیجسوی یادو کی قیادت میں یہ یاترا بہار کے مختلف اضلاع سے گزر رہی ہے اور عوامی رابطہ قائم کر رہی ہے۔ووٹر ادھیکار یاترا کا آج ساتواں دن ہے اور فی الحال یہ کٹیہار سے گزری۔ دوپہر کے وقفہ کے دوران مہاگٹھ بندھن کی ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے کانگریس کے راجیہ سبھا رکن اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے قومی چیئرمین برائے اقلیتی شعبہ عمران پرتاپ گڑھی اور آر جے ڈی کے ایم ایل سی قاری شعیب نے خطاب کیا۔عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ بہار کا سیمانچل خطہ آج بھی شدید پسماندگی کا شکار ہے۔ پچھلے دس سالوں میں وزیر اعظم مودی نے بہار کو خصوصی پیکیج دینے کے وعدے کیے لیکن حقیقت میں ترقیاتی کام نظر نہیں آتے۔انہوں نے کہاکہ سیمانچل میں مکھانا، مچھلی اور مکئی پیدا کرنے والے کسانوں کی حالت خستہ ہے۔ یوریا، کھاد، پانی اور دیگر سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے کسان پریشان ہیں اور نوجوان روزگار کیلئے دوسری ریاستوں کو ہجرت کر رہے ہیں۔عمران نے کہا کہ 2014 سے اب تک بڑے بڑے وعدے کیے گئے لیکن نہ تو صنعتیں لگیں اور نہ ہی تعلیمی اداروں کو وہ سہولت دی گئی جس کا دعویٰ کیا گیا تھا۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ سیمانچل میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا ایک سینٹر کھولنے کیلئے 136 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی تھی مگر اب تک صرف 10 کروڑ روپے دیے گئے ہیں جس کی وجہ سے منصوبہ تعطل کا شکار ہے۔پریس کانفرنس میں ووٹر لسٹ سے نام کاٹنے کا معاملہ خاص طور پر اٹھایا گیا۔ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ووٹ کاٹنے کا مطلب حق چھیننا ہے۔ جب آپ کا نام لسٹ سے نکل جائے گا تو آپ اپنی حکومت بنانے کا حق کھو دیں گے۔ یہ سب کچھ جان بوجھ کر مخصوص علاقوں میں کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو سپریم کورٹ نے جھٹکہ دیا ہے اور کہا ہے کہ 65 لاکھ نام کٹنے کے بعد ان کا مکمل ڈیٹا عوام کے سامنے لانا ہوگا۔ قاری شعیب نے بی جے پی اور نتیش کمار پر الزام لگایا کہ یہ لوگ آر ایس ایس کے ایجنڈے پر بہار میں نفرت کی سیاست کر رہے ہیں تاکہ ووٹوں کا پولرائزیشن کیا جا سکے۔ووٹر ادھیکار یاترا کو عوامی سطح پر کافی پذیرائی مل رہی ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں ووٹر لسٹ سے نام کاٹنے کے الزامات لگ رہے ہیں۔ عمران پرتاپ گڑھی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے ووٹ کے حق کے لیے بیدار رہیں اور اگر کسی کا نام لسٹ سے کٹ جائے تو فوراً شکایت درج کرائیں۔ہم یہ لڑائی سچ کیلئے لڑ رہے ہیں۔ یہ جمہوریت کیلئے لڑائی ہے اور ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ بہار میں بدلاؤ ضروری ہے اور یہ بدلاؤ عوامی طاقت سے آئے گا۔ مہاگٹھ بندھن نے واضح کیا ہے کہ وہ صرف انتخابی سیاست نہیں بلکہ عوامی مسائل پر مسلسل آواز اٹھاتا رہے گا۔ ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے ذریعے حکومت اور انتخابی اداروں پر دباؤ بنایا جا رہا ہے کہ وہ شفافیت اور جمہوریت کے اصولوں پر قائم رہیں۔