حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے اسمبلی اور سکریٹریٹ کی نئی عمارتوں کا شوشہ

   

بیروزگار نوجوان تقررات کے منتظر، رکن کونسل جیون ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 24۔جون (سیاست نیوز) رکن قانون ساز کونسل ٹی جیون ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ریاست کے حقیقی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے کے سی آر نے اسمبلی اور سکریٹریٹ کی نئی عمارتوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جیون ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں سرکاری محکمہ جات کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات سے چیف منسٹر کو کوئی دلچسپی نہیں ہے جبکہ چیف منسٹر نے خود اعلان کیا تھا کہ ایک لاکھ سے زائد جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں صرف 20,000 جائیدادوں پر تقررات کئے گئے۔ جیون ریڈی نے کہا کہ سکریٹریٹ کی موجودہ عمارتیں کافی مضبوط ہیں اور سمتا بلاک ، ڈی بلاک اور ایچ بلاک کی تعمیر 100 سال تک برقراری کے مقصد سے کی گئی ہے۔ کے سی آر اسمبلی اور سکریٹریٹ کی نئی عمارتوں کو اپنے لئے ایک کارنامہ کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سکریٹریٹ کے انہدام کے خلاف انہوں نے 2016 ء میں ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، اس وقت ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ عمارتوں کی انہدام کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ اگر حکومت نئے منصوبہ کے تحت عمارتوں کو منہدم کرتی ہے تو یہ توہین عدالت کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اسمبلی کو منتقل کرنے کی ضرورت کیوں محسوس کی گئی ہے۔ ریاست میں کئی مسائل ہیں ۔ بیروزگار نوحوان تقررات کا انتظار کر رہے ہیں۔ منتخب اساتذہ احکامات کے منتظر ہیں لیکن کے سی آر ریاست کی توہین کر رہے ہیں۔ جیون ریڈی نے کہا کہ ارم منزل میں اسمبلی کی تعمیر سے ٹریفک کے مسائل میں اضافہ ہوگا ۔ اگر اسمبلی تعمیر کرنا ہے تو پھر ارم منزل سے کوکٹ پلی تک فلائی اوور تعمیر کیا جائے ۔ جیون ریڈی نے سرکاری ملازمین کیلئے پی آر سی اور عبوری راحت کے اعلان کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ نئی تعمیرات کے بجائے عوامی مسائل پر توجہ دیں۔ آل انڈیا کانگریس کسان سیل کے نائب صدرنشین ایم کودنڈا ریڈی نے کہاکہ حیدرآباد میں ناقص ڈرینج سسٹم کے سبب معمولی بارش کی صورت میں عوام کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ کئی گھنٹوں تک ٹریفک کے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ حیدرآباد عالمی شہر بلکہ کنکریٹ جنگل میں تبدیل ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس شہر کی ترقی اور بارش کے پانی کی نکاسی کیلئے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کودنڈا ریڈی نے کہا کہ راج گوپال ریڈی کو دی گئی وجہ نمائی نوٹس پر ہائی کمان کے فیصلہ کا انتظار ہے۔ نوٹس کے بعد بھی انہوں نے قابل اعتراض بیانات دیئے ہیں۔